جانز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ فائبر سے بھرپور غذاﺅں کو کھاتے ہیں، ان کو پیٹ پھولنے کی شکایت کا زیادہ سامنا ہوسکتا ہے خصوصاً اگر زیادہ فائبر والی غذا میں پروٹین کی مقدار بھی زیادہ ہو۔
اس تحقیق میں 164 افراد کی غذاﺅں کا جائزہ لیا گیا اور دریافت کیا کہ ایسے افراد کو پیٹ پھولنے کی شکایت زیادہ ہوتی ہے جو زیادہ فائبر اور نباتاتی پروٹین سے بھرپور غذا کا استعمال کرتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں زیادہ فائبر اور کاربوہائیڈریٹس والی غذا کے استعمال کرنے والے افراد کو اس شکایت کا کم سامنا ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل کلینکل اینڈ Translational Gastroenterology میں شائع ہوئے اور معلوم ہوا کہ زیادہ فائبر والی غذاﺅں کے نتیجے میں پیٹ پھولنے کی وجہ پیٹ میں موجود بیکٹریا کی اقسام ہیں جو گیس بھی بناتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ پروٹین سے بھرپور غذا پیٹ پھولنے کا مسئلہ بڑھانے کی وجہ اس لیے بنتی ہے کیونکہ اس کا زیادہ تر صحت بخش حصہ پیٹ میں موجود بیکٹریا کے پاس چلا جاتا ہے اور بیج، دالیں اور گریاں وغیرہ ایسی پروٹین والی غذائیں ہیں۔
پیٹ پھولنے کا مسئلہ دنیا بھر میں بہت زیادہ عام ہے اور اس کے نتیجے میں لوگ زیادہ فائبر والی غذاﺅں سے گریز کرنے لگتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
گزشتہ سال ان محققین نے بتایا تھا کہ زیادہ نمک کا استعمال بھی پیٹ پھولنے کا باعث بنتا ہے اور مشورہ دیا تھا کہ نمک کی مقدار کم کرنا اس مسئلے سے بچنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔
اس نئی تحقیق میں محققین نے 2003 اور 2005 میں غذاﺅں پر ہونے والے ٹرائلز کا تجزیہ کیا جو جانز ہوپکنز پرو ہیلتھ کلینیکل ریسرچ اور برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل نے کرائے تھے تاکہ امراض قلب کی روک تھام میں مددگار غذائی عادات کا تعین کیا جاسکے۔
ان ٹرائلز میں 164 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ تھا، انہیں 6 ہفتوں تک 3 مختلف غذاﺅں کے استعمال کا مشورہ دیا گیا اور پھر معمول کی غذا پر آنے کا کہا گیا۔
یہ سب غذائیں زیادہ فائبر، کم نمک پر مشتمل تھیں اور کیلوریز کی تعداد یکساں تھیں مگر ایک کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور تھی جس میں 58 فیصد کیلوریز کاربوہائیڈریٹس ، 15 فیصد پروٹین اور 27 فیصد چکنائی پر مشتمل تھی۔
دوسری نباتاتی پروٹین سے بھرپور غذا تھی جس میں 48 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 25 فیصد پروٹین اور 27 فیصد چکنائی تھی جبکہ تیسری چکنائی سے بھرپور غذا تھی جس میں 48 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 15 فیصد پروٹین اور 37 فیصد چکنائی پر مشتمل کیلوریز تھیں۔
اس وقت محققین نے دریافت کیا تھا کہ نباتاتی پروٹین اور چکنائی سے بھرپور غذائیں بلڈپریشر میں کمی لانے کے لیے زیادہ موثر اور بلڈ کولیسٹرول کی سطح بہتر کرتی ہیں۔
اب نئی تحقیق میں اس ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے محققین نے یہ دیکھا کہ اس میں شامل افراد نے پیٹ پھولنے کی شکایت کس حد تک کی تھی اور معلوم ہوا کہ زیادہ پروٹین اور فائبر والی غذا سے پیٹ پھولنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔