آزاد جموں و کشمیر: کم سن لڑکی کے ریپ کا ملزم گرفتار
آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں مبینہ طور پر کم سن لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 23 سالہ شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) میر مزمل کا کہنا تھا کہ 12 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ 24 جنوری کو پنگران پولیس اسٹیشن کی حدود میں گاؤں مجھوتر کیلگران میں پیش آیا جب متاثرہ بچی بکری کو باندھنے گئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم متاثرہ لڑکی کے ہمسایہ ہے جس نے بچی کا پیچھا کیا اور ان کا ریپ کیا۔
پولیس کو اپنے بیان میں لڑکی نے کہا کہ انہوں نے مزاحمت کی اور چیخا لیکن انہیں بچانے والا کوئی موجود نہیں تھا کیونکہ اس وقت ان کی والدہ گھر میں موجود نہیں تھیں۔
مزید پڑھیں:مانسہرہ: ڈی این اے رپورٹ میں بچے سے 'زیادتی' کی تصدیق
بیان کے مطابق ملزم نے واقعے کے حوالے سے کسی کو بتانے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
ایس ایچ او میز مزمل کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کی جانب سے درد کی شکایت پر ان کی والدہ نے اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کی تو انہیں واقعے کا پتہ چل گیا۔
پولیس افسر نے کہا کہ ‘وہ بہت غریب خاندان ہے، متاثرہ لڑکی کے والد کراچی میں ملازمت کر رہے ہیں اور ان کے بڑے بھائی مظفر آباد میں ایک کالج میں زیر تعلیم ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ابتدائی طور پر وہ پولیس کے پاس آنے سے ہچکچا رہے تھے لیکن ان کی برادری یا گاؤں کے لوگوں کی جانب سے زور دینے پر وہ پیر کو پولیس اسٹیشن آئے، میں نے ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ پولیس انصاف دلانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گی’۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا پولیس نے متاثرہ لڑکی اور ان کی والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مشتبہ شخص کو ان کے گاؤں سے گرفتار کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پولیس کے چھاپے کے وقت مشتبہ شخص چھپ گیا تھا اور اس کے اہل خانہ نے بھی اس کی گرفتاری کے موقع پر مزاحمت کی کوشش کی لیکن ہم اس کو حراست میں لینے میں کامیاب ہوگئے’۔
یہ بھی پڑھیں:مانسہرہ: بچے کا جنسی استحصال کرنے والا مرکزی ملزم پولیس کے حوالے
تفتیش کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس عہدیدار چن زیب کیانی متاثرہ لڑکی کو طبی جائزے کے لیے شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال مظفر آباد لائے۔
چن زیب کیانی کا کہنا تھا کہ ‘متاثرہ لڑکی شدید تکلیف کی حالت میں ہیں’۔
ایس ایچ او میر مزمل کا کہنا تھا کہ ملزم نے پانچویں جماعت کے بعد اسکول چھوڑ دیا تھا اور بحریہ ٹاؤن اسلام آباد میں واقع ایک مدرسے سے قرآن پاک حفظ کیا اور گزشتہ 6 برسوں سے کراچی میں ایک مدرسے میں زیر تعلیم تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم گزشتہ دو ماہ سے یہاں اپنے گھر میں موجود تھا اور گھر سے منسلک والد کی دکان کو سنبھال رہا تھا۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ گو کہ ملزم نے اس طرح کے کسی جرم سے انکار کیا ہے لیکن ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حقائق کو چھپا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے ابتدائی طبی رپورٹ کی بنیاد پر ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی ہے۔
میر مزمل کا کہنا تھا کہ ‘ملزم کے خلاف زنا ایکٹ کے سیکشن 10 کی ذیلی شق 2 اور کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 452 کے تحت مقدمہ دائر کردیا ہے جبکہ ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کل پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا جائے گا’۔