پاکستان

امریکی سفارتخانے کی گاڑی سے خاتون کی ہلاکت، گرفتار ڈرائیور ضمانت پر رہا

ٹریفک پولیس نے بیان دیا کہ ڈرائیور گرین سگنل پر جارہا تھا، عدالت نے 50 ہزار روپے کے عوض ضمانت منظور کی۔
|

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے امریکی سفارتخانے کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی خاتون سے متعلق کیس میں گرفتار ڈرائیور کو ضمانت پر رہا کردیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ حفیظ احمد نے مذکورہ مقدمے کی سماعت کی۔

دوران سماعت ٹریفک پولیس کی جانب سے عدالت میں دیا گیا بیان موضوع بحث رہا کیونکہ اس میں کہا گیا کہ امریکی سفارتخانے کا ڈرائیور گرین سگنل پر جارہا تھا۔

ٹریفک پولیس کے مذکورہ بیان کے بعد امریکی سفارتخانے کے ڈرائیور کی 50 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی گئی۔

مزید پڑھیں: امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق، نمازِ جنازہ ادا

خیال رہے کہ 26 جنوری کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی گاڑی اور کار کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کار میں سوار خاتون جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

مذکورہ واقعہ مارگلہ روڈ پر فیصل چوک کے پاس پیش آیا تھا، جس میں نازیہ بی بی نامی خاتون دم توڑ گئیں تھی۔

واقعے کے بارے میں ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ حادثہ مبینہ طور پر ٹریفک سگنل توڑنے پر پیش آیا اور امریکی سفارت خانے کی گاڑی نے مخالف سمت سے آنے والی کار کو ٹکر ماری۔

بعد ازاں پولیس نے امریکی سفارت خانے کی گاڑی چلانے والے پاکستانی ڈرائیور امجد زمان کو گرفتار کرکے واقعہ کی ایف آئی آر درج کرلی تھی۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون کے بیٹے اسامہ خالق کی شکایت پر ایف آئی آر درج ہوئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ متاثرہ خاندان آبائی گاؤں کوہالہ ہری پور میں جنازے میں شرکت کے لیے جارہا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق کار میں اسامہ کے والدین، کزن شکیل ان کی اہلیہ نبیلہ اور ان کے دو بچوں سوار تھے۔

یہاں یہ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ امریکی سفارتکار یا اس کی گاڑی سے کوئی حادثہ پیش آیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

اپریل 2018 میں اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: امریکی سفارت خانے کی گاڑی اور کار میں تصادم، خاتون ہلاک

گاڑی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

سفارتی استثنی کی وجہ سے پاکستان نے امریکی ملٹری اتاشی کو گرفتار نہیں کیا تھا لیکن دفتر خارجہ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا تھا۔

اسی سال اپریل میں ہی اسلام آباد میں اس طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جب امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی گاڑی نے تھانہ سیکریٹریٹ کی حدود میں موٹرسائیکل سواروں کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات، زیر التوا منصوبے اور پولیو کیسز زیرغور

ڈراما ختم ہوتے ہی عائزہ خان نے’مہوش‘ کے بیوفا کردار پر خاموشی توڑدی

پاکستان میں ریلوے سے زیادہ کرپٹ کوئی ادارہ نہیں، چیف جسٹس