بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ
سری نگر: مقبوضہ کشمیر، لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں موجود کشمیریوں نے بھارت کے 71 ویں یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔
کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت حریت فورم سمیت دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے دی۔
مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت جھوٹا آپریشن کرسکتا ہے، وزیراعظم
مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ دنیا بھر میں موجود کشمیریوں نے بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالیں۔
کے ایم ایس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مفلوج ہوگئی، فوجی اہلکار دن بھر گلیوں اور شاہراہوں پر گشت کرتے رہے جبکہ اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں اچانک چھاپہ مار کارروائیاں بھی کیں۔
علاوہ ازیں سری نگر میں کرکٹ اسٹیڈیم کی طرف جانے والی تمام سڑکیں خاردار تاروں سے بند کردی گئیں۔
واضح رہے کہ کرکٹ اسٹیڈیم میں آج مرکزی تقریب کا انعقاد ہونا تھا تاہم اسٹیڈیم کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر: فرانسیسی صدر کا بھارت سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے پر زور
خیال رہے کہ بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر ایک جانب بھارت میں فوجی پریڈوں اور عسکری قوت کا مظاہرہ کیا گیا تو وہیں دوسری جانب دنیا بھر میں کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔
اس حوالے سے کشمیریوں نے دنیا بھر میں ریلیاں نکالیں اور کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھنے پر بھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
بھارت حقیقی جمہوری ملک نہیں، سید علی گیلانی
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت حقیقی جمہوری ملک نہیں ہے کیونکہ وہ پچھلے 72 برس سے کشمیریوں کی فوجی طاقت کے ذریعے آواز کچل رہا ہے۔
علاوہ ازیں حریت رہنماؤں، انجینئر ہلال احمد واراور محمد شفیع نے کہا کہ کہ کوئی قانون مقبوضہ علاقے میں بھارت فوج کی موجودگی کا جواز پیش نہیں کرسکتا۔