فلموں سے متعلق فیصلے کرنا ہمارا کام نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ فلموں یا ڈراموں سے متعلق فیصلہ کرنا ان کا کام نہیں البتہ وہ ان معاملات پر صرف اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
اسلامی نطریاتی کونسل کی جانب سے یہ بیان وفاقی حکومت کی جانب سے آنے والی فلم ’زندگی تماشا‘ سے متعلق ادارے سے رابطہ کرنے کے بعد سامنے آیا۔
وفاقی حکومت نے رواں ماہ 21 جنوری کو فلم ساز سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روکتے ہوئے فلم کو ریلیز کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطہ کیا تھا۔
وفاقی حکومت نے ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز ایسے وقت میں روکی تھی جب کہ فلم کے خلاف مذہبی تنظیم ’تحریک لبیک پاکستان‘ (ٹی ایل پی) نے مظاہروں کا اعلان کر رکھا تھا۔
تحریک لبیک کی جانب سے فلم کے خلاف مظاہروں کے اعلان کے بعد سرمد کھوسٹ نے لاہور کی سول کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی جس میں فلم ساز نے عدالت سے اپنی فلم کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو روکنے کی استدعا کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روک دی
عدالت کی جانب سے کسی بھی طرح کا فیصلہ آنے سے قبل ہی وفاقی حکومت نے ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روکتے ہوئے فلم کے مواد کا جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطہ کیا تھا۔