آسٹریلین اوپن 2020ء: کون کتنے پانی میں؟ مکمل جائزہ
سال کا سب سے پہلا گرینڈ سلیم ٹینس ٹورنامنٹ ‘آسٹریلین اوپن‘ شروع ہو چکا ہے۔ یہ آسٹریلین اوپن کا 108واں ایڈیشن ہے۔
یہ اہم ترین ایونٹ شروع ہوتے ہی چند سوالات نے انگڑائی لے لی ہے، جیسے کیا سرینا ولیمز اور نوواک جوکووک اپنا آٹھواں ٹائٹل جیت سکیں گے؟ کیا راجر فیڈرر کی فٹنس انہیں اپنے مجموعے میں ایک اور گرینڈ سلیم کا اضافہ کرنے کی اجازت دے گی؟ کیا رافیل نڈال راجر فیڈرر کے سب سے زیادہ ٹائٹلز کا ریکارڈ برابر کرسکیں گے؟ کیا بگ تھری کے علاوہ کوئی نیا چیمپیئن سامنے آسکے گا ؟ کیا لڑکیوں کے مقابلے میں اس بار کوئی نیا چہرہ سامنے آسکتا ہے؟
ان سارے سوالات کے جواب ڈھونڈنے کی ہم نے ایک کوشش کی ہے، آئیے اس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔
راجر فیڈرر
کھیل کی دنیا میں راجر فیڈرر جیسی بے تاج بادشاہت کم ہی لوگوں کے نصیب میں آتی ہے۔ ہم محمد علی کی مثال دیتے ہیں, جہانگیر خان کا نام لیتے ہیں پھر بے اختیار ہماری نگاہوں کے سامنے راجر فیڈرر کا چہرہ آجاتا ہے۔
راجر فیڈرر کا کمال تو یہ ہے کہ وہ وہاں بھی مقبول ہیں جہاں ٹینس بطور کھیل بہت زیادہ مقبول نہیں۔ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ ان کی وجہ سے خود کھیل کی شہرت میں اضافہ ہوتا ہے، اور فیڈرر کا شمار انہی لوگوں میں ہوتا ہے۔
لاکھوں لوگ صرف ان کی وجہ سے ٹینس کی طرف راغب ہوئے ہوں گے۔ راجر فیڈرر پر اب عمر اثر انداز ہونے لگ گئی ہے۔ اپنے عروج کے دور میں فیڈرر ہر دوسرے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلتے تھے اور اکثر جیت بھی جاتے تھے۔ لیکن انہیں اب اپنا آخری گرینڈ سلیم جیتے ہوئے 2 سال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے آخری مرتبہ آسٹریلین اوپن ہی جیتا تھا اور لگاتار دوسری بار جیتا تھا۔ اس کے بعد وہ صرف ایک بار کسی گرینڈ سلیم کے فائنل میں پہنچ سکے ہیں۔