آرمی ایکٹ کے بعد الیکشن کمیشن پر سب کی باہمی رضامندی ہوگی، شیخ رشید
وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر پیش گوئی کی ہے کہ آرمی ترمیمی ایکٹ کے بعد الیکشن کمیشن بھی تمام سیاسی جماعتوں کی باہمی رضا مندی سے تشکیل پائے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے 'سنجیدہ کیسز' سامنے آنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'اس کے باوجود نیب آرڈیننس سے متعلق چلمن کے پیچھے ایک بہتر رائے عامہ جاری ہے لیکن انتہاپسندی کے واقعات اور غیر سنجیدہ سیاست بھی ہوجاتی ہے'۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 'مریم نواز لندن میں اپنے والد سے ملاقات کے لیے نہیں جار ہی'۔
میڈیا سے صلح کا مشورہ
وزیر ریلوے نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو 'تمام میڈیا سے صلح' کا مشورہ دیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ حکومت سب کی ہوتی ہے اورمیڈیا کو بھی اپوزیشن کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا بہت آزاد ہے اور 24 گھنٹے لائیو نشریات پیش کرتا ہے اس لیے حوصلے سے اس کی تنقید کو سہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: شیخ رشید کے عوامی انداز میں ناشتے کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی
وفاقی وزیر نے کہا کہ 'بعض لوگ اپنے ذاتی معاملات کو حکومت کے ساتھ مل کر ٹی وی چینلز کی لڑائی لڑنا چاہتے ہیں، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے مسئلہ کشمیر پر کمزوری دکھائی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ '5 فروری کو بھارت کے ہٹلر کے خلاف اپنے بھرپور ردعمل کا اظہار ہوگا'۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ جانتا ہوں کہ مہنگائی بڑھی ہے لیکن عوام ہمیں 3 برس کا وقت دیں۔
ریلوے میں 25 ہزار نوکریاں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے میں ملازمین کی بہت بڑی تعداد ریٹائرڈ ہونے والی ہے اور بہت جلد 25 نوکریاں موجود ہوں گی اور مارچ تک ایک لاکھ نوکریاں نکلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مزدور ہی مزدور کا دشمن ہے، حکم امتناہی مزدور نے ہی لے رکھا ہے، جس دن حکم امتناہی ختم ہوگا اسی شام کو تمام ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کردوں گا۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ پاک چین اقتصادی رہداری (سی پیک) کے تحت ریلوے ٹریک کا پی سی ون اکتوبر 2019 میں جمع کرادیا ہے، منظوری مارچ سے پہلے متوقع ہے۔
پشاور تا جلال آباد ریلوے ٹریک
انہوں نے کہا کہ 'میرا خواب ہے کہ پشاور سے جلال آباد تک ریلوے ٹریک کا کام بھی مکمل ہوجائے، اگرچہ یہ منصوبہ سی پیک کا حصہ نہیں ہے لیکن کوشش کروں گا کہ سائیڈ لائن ملاقات میں اس کو یقینی بنا سکوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ملک سے اسمگلنگ ختم کرنے کے لیے ٹریک ضروری ہے کہ جو سامان کراچی سے چلے تو سیدھا جلال آباد ہی اترے۔