زرداری، نواز شریف، یوسف گیلانی کےخلاف نئے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری
قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور سید یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں نئے بدعنوانی ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی۔
دوسری جانب انسداد بدعنوانی کے ادارے نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری کے خلاف کیس معتبر شواہد کی عدم موجودگی کے باعث بند کردیا۔
مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری گرفتار
نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں یوسف رضا گیلانی، نواز شریف، آصف علی زرداری، خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کے خلاف بدعنوانی پر مشتمل 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
نیب نے اپنے بیان میں کہا کہ مشتبہ افراد پر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت سے تحائف اور گاڑیاں وصول کرنے کا الزام بھی ہے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔
اجلاس میں سابق سفیر کامران شفیع اور برطانیہ میں سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کے خلاف قومی خزانے کو بالترتیب 27 ہزار ڈالر اور 28 ہزار پاؤنڈ کا نقصان پہنچانے پر بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اسٹاف کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے اعزازی سکریٹری عبداللہ علوی اور دیگر کے خلاف لوگوں کو دھوکا دینے اور انہیں 70 لاکھ 80 ہزار روپے سے محروم کرنے کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
اس کے ساتھ نیب بورڈ نے معتبر شواہد کی عدم دستیابی کے باعث پنجاب تھرمل پاور لمیٹڈ، فیصل آباد انڈسریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ، ذوالفقاربخاری، واجد بخاری اور لاہور نالج پارک کمپنی کے افسران اور عہدیداروں کے خلاف انکوائری روکنے کی بھی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے، آصف علی زرداری
اجلاس میں مختلف شخصیات کے خلاف 4 تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی جس میں نشاط چویان لمیٹڈ، نیپرا اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے عہدیداران، محکمہ صحت سندھ کے افسران ، ہیپاٹائٹس سے بچاؤ اور کنٹرول پروگرام کے پروگرام منیجر، حکومت سندھ اور دیگر، بلوچستان کے وزیر صحت رحمت بلوچ اور سابق ایم این اے اعجاز حسین جکھرانی شامل ہیں۔
نیب کے چیئرمین نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ 28 مہینوں میں براہ راست یا بالواسطہ 158 ارب روپے کی وصولی کی گئی، جبکہ سزا کا تناسب 70 فیصد رہا۔
نیب کے مطابق گزشتہ 28 ماہ کے دوران مختلف احتساب عدالتوں میں 630 کرپشن ریفرنسز دائر کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر 932 ارب روپے مالیت کے ایک ہزار 275 کرپشن ریفرنسز مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔