کیلاشی ثقافت کے رنگوں میں پِنہاں فِکریں
کیلاشی ثقافت کے رنگوں میں پنہاں فِکریں
شاید یہ میری وطن سے محبت کا ہی جذبہ ہے جو دل میں اس کا ایک ایک ذرہ دیکھنے اور چھونے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔ یہی خواہش مجھے ملک کے دُور دراز علاقوں کی طرف کھینچے چلی جاتی ہے۔
میرے دیس کے متنوع رنگ، ملنساری اور مہمان نوازی سے کون واقف نہیں؟ میں جس کونے میں گیا وہاں لوگوں کو ایک دوسرے سے منفرد ضرور پایا مگر ہم وطنوں کو ہر حال میں اور محدود وسائل کے باوجود انسانیت کے ہر تقاضے کو پورا کرتے دیکھا۔
وادئ چترال پاکستان کے خوبصورت مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہاں کی خوبصورتی اور کیلاشی ثقافت اسے پاکستان کے دیگر علاقوں سے کافی زیادہ منفرد بناتی ہے۔ اس وادی میں سیاحوں کے لیے نہ صرف دلفریب مناظر سے بھرپور مقامات ہیں بلکہ ہر 50 کلومیٹر پر بدلتی ثقافت کے رنگ بھی بکھرے ہیں، یہی خاصیت اسے ملک کے دیگر مقامات سے ممتاز اور خوبصورت بناتی ہے۔
لواری ٹاپ سے شندور ٹاپ تک اور کیلاش (کافرستان) سے لے کر واخان کی وادی تک پھیلا ’تر چمیر‘ کی بُلند چوٹی کے دامن میں واقع ضلع چترال صوبہ خیبر پختونخوا کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے جو پاکستان کا ایک اہم سرحدی علاقہ بھی ہے۔ اس کے شمال، جنوب اور مغرب میں افغانستان واقع ہے۔ درّہ لواری کے راستے یہ ضلع دِیر سے جڑا ہوا ہے جبکہ وادیٔ مستوج کے راستے آپ یہاں سے گلگت تک پہنچا جاسکتا ہے۔