لائف اسٹائل

'عہد وفا' کو سائن کرکے ایسا لگا جیسے پاؤں پر کلہاڑی مارلی، زارا نور

زارا نور عباس مقبول ڈرامے 'عہد وفا' میں رانی نامی گاؤں کی لڑکی کا کردار نبھا رہی ہیں۔

پاکستان کی نامور اداکارہ زارا نور عباس اس دنوں مقبول ہونے والے ڈرامے 'عہد وفا' میں اپنے کردار کے لیے مداحوں کی خوب تعریفیں بٹور رہیں ہیں۔

29 سالہ زارا نور عباس ہم ٹی وی کے اس ڈرامے میں نوری نامی گاؤں کی لڑکی کا کردار نبھارہی ہیں جبکہ عثمان خالد بٹ نے ان کے شوہر کا کردار نبھایا ہے۔

اس ڈرامے کی کہانی چار دوستوں پر مبنی ہے جو اسکول میں ہوئے ایک جھگڑے کے بعد ایک دوسرے سے دور تو ہوجاتے ہیں لیکن ہمشیہ ساتھ گزارے لمحات کو یاد کرتے ہیں۔

عثمان خالد بٹ کے علاوہ اس ڈرامے میں احد رضا میر، احمد علی اکبر اور وہاج علی اہم کردار نبھارہے ہیں جبکہ علیزے شاہ بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

ڈرامے کے چند ایسے کردار ہیں جو اس وقت انٹرنیٹ پر بے حد مقبول ہورہے ہیں جن میں ایک گلزار حسین کا ہے جبکہ دوسرا زارا نور عباس کا کردار 'رانی' ہے۔

ویسے تو اس ڈرامے میں اداکاروں کے کردار زیادہ اہم ہے البتہ زارا نور عباس اپنی کردار کے باعث کافی داد وصول کررہی ہیں۔

ڈرامے میں کاسٹ کے حوالے سے زارا نور عباس نے حال ہی میں برطانوی خبر رساں ادارے انڈیپینڈنٹ کی اردو سروس کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے عہد وفا کے ساتھ ساتھ اپنی فلمز 'چھلاوا' اور 'پرے ہٹ لو' کے حوالے سے بھی بات کی۔

فوٹو: انسٹاگرام

زارا نور عباس عہد وفا کا حصہ کیسے بنی، یہ شیئر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'میں پرے ہٹ لو کی تشہیر کررہی تھی جب میرے دوست نے مجھے عہد وفا کا بتایا، سیفی حسن اس کی ہدایت کررہے تھے، میں ذاتی طور پر سیفی حسن کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند تھی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں نے پھر شہریار منور سے اجازت لی جو پرے ہٹ لو کے پروڈیوسر بھی تھے تاکہ میں فلم کی تشہیر کو چار روز کے لیے چھوڑ کر اس ڈرامے پر کام کرسکوں'۔

زارا نور عباس کے مطابق 'جب میں ڈراما شوٹ کرکے واپس آگئی تو اس وقت میں نے سوچا کہ چار لڑکوں کے اس ڈرامے میں کام کرنے کی حامی دے کر میں نے اپنے پاؤں پر کیوں کلہاڑی مار لی، لیکن جب ڈراما سامنے آیا تو اسے بہت اچھا ردعمل ملا جس کے لیے میں سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں'۔

خیال رہے کہ زارا نور عباس کی 2017 میں اداکار اسد صدیقی کے ساتھ شادی ہوئی تھی اور یہ دونوں پہلی بار ایک ساتھ 'زیبائش' نامی ڈرامے میں کام کرتے نظر آئیں گے۔

اس ڈرامے کے حوالے سے زارا نور کا کہنا تھا کہ 'میں اس وقت زیبائش نامی ڈرامے کی بھی شوٹنگ کررہی ہوں، ڈرامے میں بشریٰ انصاری اور بابر علی بھی موجود ہیں جبکہ پہلی بار شوہر کے ساتھ بھی میں ٹی وی اسکرین پر نظر آؤں گی، بشریٰ انصاری نے اس کی کہانی تحریر کی ہے'۔

فوٹو: انسٹاگرام

اس ڈرامے میں شوہر کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسد کا کردار پہلے عثمان مختار کو آفر ہوا تھا، لیکن ان کی تاریخیں نہیں ملی جس کے بعد خوش قسمتی سے اسد کو کاسٹ کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ زارا نور عباس اپنے کیریئر میں دو فلموں میں بھی معاون کردار نبھاچکی ہیں جن میں 'چھلاوا' اور 'پرے ہٹ لو' شامل ہیں۔

دونوں ہی فلموں میں زارا نور کی اداکاری کو بےحد پسند کیا گیا جبکہ زارا نے یہ بھی کہا کہ ان کے دونوں کردار ان کے دل سے بےحد قریب ہیں۔

البتہ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ وہ اس سال کسی فلم میں کام کرتی نظر نہیں آئیں گی جبکہ ان کا سارا فوکس صرف ڈراموں پر رہے گا۔

فوٹو: انسٹاگرام

یاد رہے کہ فلم 'پرے ہٹ لو' کی ہدایات عاصم رضا نے دی تھی جبکہ 'چھلاوا' کی ہدایات وجاہت رؤف نے دی۔

زارا کے مطابق شوبز انڈسٹری میں عاصم رضا ان کے گاڈ فادر ہیں جبکہ دونوں ہی فلموں میں کام کرنے کا ان کا تجربہ شاندار رہا۔

فلم 'پرے ہٹ لو' میں مایا علی نے مرکزی کردار نبھایا تھا جبکہ 'چھلاوا' میں مہوش حیات فلم کی مرکزی ہیروئن بنی۔

زارا نور نے دونوں ہی اداکاراؤں کو ان کے کام کے لیے سراہا جبکہ مہوش حیات کے ساتھ کام کرنے کو اپنے لیے بڑا اعزاز کہا۔

اداکارہ کے مطابق 'مہوش حیات اتنی حسین اداکارہ ہیں کہ وہ اپنے سامنے کسی کو اسکرین پر نظر نہیں آنے دیتی'۔

زارا کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ہمایوں سعید کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہیں۔

فوٹو: انسٹاگرام

انہوں نے کہا کہ 'لوگ کہتے ہیں کہ پتہ نہیں ہمایوں اب ان کے ساتھ کام کریں یا نہیں لیکن میں ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند ہوں، ہمایوں کے علاوہ علی ظفر اور فواد خان کے ساتھ بھی مجھے کام کرنا ہے'۔

اپنی خالہ بشریٰ انصاری کے کام سے موازنے پر زارا نور کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو منفی طور پر نہیں لیتی کیوں کہ بشریٰ انصاری کامیڈی کی کوئین ہے اور اگر اتنے سے وقت میں ان کے کام کو بشریٰ انصاری کے کام سے ملایا جارہا ہے تو یہ ان کے لیے بہت بڑی بات ہے۔

خیال رہے کہ زارا نور عباس نے 2016 میں 'دھڑکن' نامی ڈرامے کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

اس کے بعد وہ 'خاموشی'، 'لمحے'، 'قید' اور 'دیوار شب' جیسے ڈراموں میں بھی سامنے آئیں۔