دنیا

امریکا میں آن لائن فراڈ: بھارتی باشندے پر فرد جرم عائد

ہیتش مدھو بھارت میں قائم کال سینٹر کے ذریعے امریکا میں تارکین وطن اور شہریوں کو نشانہ بناتا تھا۔

امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت نے امریکی شہریوں اور تارکین وطن کو بے وقوف بنا کر آن لائن وصولی میں ملوث 43 سالہ بھارتی شخص پر فرد جرم عائد کردی۔

فوکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انصاف نے کہا کہ بھارتی نوجوان نے آن لائن فراڈ، شناخت کی دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ اور خود کو فیڈرل افسر ظاہر کرکے فراڈ کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی : 3 ارب روپے کے آن لائن فراڈ میں ملوث مشتبہ ملزم گرفتار

اس ضمن میں اسسٹنٹ اٹارنی جنرل برائن بینکوکوسکی نے کہا کہ 'ہیتش مدھو نے بھارت کی فراڈ اسکیموں کے نام پر ہزاروں امریکی شہریوں سے کروڑوں روپے وصول کیے'۔

ان کے مطابق 'بھارتی شخص کو 3 اپریل کو سزا سنائی جائے گی تاہم اسے آن لائن فراڈ کی سازش کے الزام میں 20 برس تک اور عام سازش کے الزام میں 5 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہیتش مدھو کو قید کی سزا کے ساتھ ممکنہ طور پر ڈھائی لاکھ ڈالر کا جرمانہ بھی ہوسکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: چین: 14 کروڑ ڈالر کا آن لائن فراڈ، 44 افراد گرفتار

زیر حراست ہیتش مدھو نے اقرار کیا کہ وہ بھارت اور امریکا میں موجود اپنے لوگوں کی مدد سے مختلف فراڈ اسکیم چلا رہا تھا۔

بھارتی باشندے نے بتایا کہ بھارت کے شہر احمد آباد میں واقع کال سینٹر میں اس کے کال ایجنٹ خود کو امریکی سیٹیزن شپ اینڈ ایمیگریشن سروس (یو ایس سی آئی ایس) کا افسر ظاہر کرکے امریکا میں موجود خصوصی طور پر تارکین وطن کو گرفتاری کی دھمکی دیتے تھے۔

ہیتش مدھو نے بتایا کہ حکومتی قرضہ ادا نہ کرنے والے لوگوں کو فون کرکے انہیں گرفتاری، قید اور ملک بدری کی دھمکی دی جاتی تھی۔

بھارتی شخص نے بتایا کہ 'جو لوگ ہمارے جھانسے میں آجاتے تھے تو انہیں ادائیگی کا طریقہ بتایا جاتا اور اس دوران امریکا موجود کال سینٹر کے ایجنٹ رقم حاصل کرکے رابطہ منقطع کردیتے تھے'۔

مزید پڑھیں: فراڈ میں 950 ملین یوان کی لین دین کی گئی

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ ہیتش مدھو کو 2016 بھارت میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم رشوت دینے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

بعدازاں امریکا کی درخواست پر ہیتش مدھو کو سنگاپور سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد بھارتی شخص کو امریکا منتقل کردیا گیا۔