دنیا

ایران کی یوکرین اور بوئنگ کو طیارے کی تحقیقات میں شرکت کی دعوت

یوکرین کا مسافر طیارہ ایران میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ایران نے گزشتہ دنوں تباہ ہونے والے یوکرین کے طیارے کی تحقیقات میں بوئنگ اور یوکرین دونوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

بدھ (8 جنوری )کو تہران کے امام خمینی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 176 افراد ہلاک

عالمی رہنماؤں نے طیارہ حادثے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران پر طیارے کی تباہی کا الزام عائد کیا تھا۔

اس حوالے سے عالمی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ خطے میں کشیدگی میں اضافے اور ایران کے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر راکٹ حملوں کے باعث ایران نے غلطی سے میزائل سے یوکرینی طیارہ مار گرایا ہو۔

خیال رہے کہ 8 جنوری کو ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل حملوں کے کچھ گھنٹے بعد یوکرین کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جبکہ ان بیلسٹک میزائل حملوں میں امریکی فوج کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

امریکی خبر رساں ادارے ’ اے پی‘ کے مطابق عالمی رہنماؤں کی جانب سے الزام عائد کیے جانے کے بعد ایران نے طیارے کی تباہی کی تحقیقات میں یوکرین اور بوئنگ کمپنی کو شرکت کی دعوت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: دوران پرواز آگ لگنے کے بعد یوکرینی طیارے نے واپس آنے کی کوشش کی، ایران

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے طیارہ حادثے کی تحقیقات میں یوکرین اور بوئنگ کمپنی دونوں کو شرکت کی دعوت دی۔

ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ ہم ان ممالک کے ماہرین کو بھی تحقیقات میں شرکت کی دعوت دیں گے جن کے شہری حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکا، کینیڈا اور برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ بدھ کو تباہ ہونے والے بوئنگ 737 کو ایران نے مار گرایا ہو۔

امریکی عہدیدارانکا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ ایران نے غلطی سے بوئنگ طیارے کو خطرہ سمجھ کر مار گرایا ہو۔

مزید پڑھیں: عالمی رہنماؤں کا ایران پر یوکرین کا طیارہ مار گرانے کا الزام

اس حادثے میں سب سے زیادہ 63 شہری کینیڈا کے ہلاک ہوئے اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو نے کہا تھا کہ ہمارے پاس ہمارے اتحادیوں کے ساتھ ہماری اپنی بھی متعدد خفیہ معلومات ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ طیارہ ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے تباہ ہوا جبکہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کے آسٹریلین ہم منصب اسکاٹ موریسن نے بھی اسی طرح کے بیانات دیے تھے۔

موریسن نے کہا کہ یہ ایک غلطی محسوس ہوتی ہے اور ہمارے پاس اب تک جو ثبوت موجود ہیں ان سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک دانستہ عمل نہیں تھا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے کینیڈین وزیر اعظم اور دیگر ملکوں کی حکومتوں سے کہا ہے کہ اگر ان کے پاس کسی قسم کے ثبوت ہیں تو وہ تحقیقاتی کمیٹی کو پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا جوابی وار، عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے

ایرانی حکام نے میزائل حملے میں طیارے کی تباہی کے تاثر کو رد کردیا ہے اور ان کا ابتدائی طور پر کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ طیارہ فنی خرابی کے باعث تباہ ہوا۔

گزشتہ روز ایران کی جانب سے جاری کی گئی طیارے کی تباہی کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق طیارے کے پائلٹ نے مدد کے لیے کال نہیں کی تھی اور جب طیارہ آگ لگنے کے بعد نیچے جا رہا تھا تو انہوں نے پلٹنے کی کوشش کی تھی۔

ایرانی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امام خمینی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ منٹ بعد ہی یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائنز کا بوئنگ 737 فوری ایمرجنسی کا شکار ہو کر تباہ ہو گیا۔

امریکی تحقیق سے قبل ایران کی سول ایوی ایشن ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن کمیشن کے سربراہ حسن رذیفہ نے راکٹ، میزائل حملے یا طیارہ شکن سسٹم کو واقعے کی وجوہات ماننے سے انکار کردیا تھا۔

امریکی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور محکمہ خزانہ سے ایران جا کر امریکی کے تیار کردہ طیارے کی تحقیقات میں شرکت کے حوالے سے رابطے میں ہیں تاکہ پابندیوں کے باوجود طیارے کی تحقیقات میں ایران کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔

'ایران پر طیارہ تباہ کرنے کا الزام جھوٹ ہے'

ایران نے یوکرین کے طیارے کی تباہی کا الزام اس پر عائد کیے جانے کے بعد اسے ایران کے نفسیاتی لڑائی میں امریکا کا پیدا کردہ جھوٹ قرار دیا ہے۔

ایران نے یوکرین کے تباہ ہونے والے طیارے کا الزام اپنے اوپر عائد کیے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے امریکی سازش قرار دیا۔

ایران کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پینٹاگون میں ہمارے باخبر ذرائع نے بتایا کہ آج نفسیاتی جنگ میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یہ خبر شائع کرائی گئی کہ دو میزائل نے یوکرین کے طیارے کو ہٹ کیا، یہ ایک جھوٹ ہے اور کوئی بھی اس جھوٹ کی ذمے داری قبول نہیں کرے گا۔

بیان میں امریکا کو مشورہ دیا گیا کہ وہ جھوٹ بولنے اور نفسیاتی جنگ شروع کرنے کے بجائے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں شرکت کرے۔

ایران نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکی حکومت اور اس کے اتحادی متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں اور اس نفسیاتی جنگ میں اپنے اہداف کے حصول کے لیے متاثرہ خاندانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔