بچوں کی بہترین پرورش کے ساتھ والدین اپنا خیال کیسے رکھیں؟
ثمرین کی طبیعت اب بہت زیادہ خراب رہنے لگی تھی، اپنی دوسری بیٹی کی پیدائش کے بعد سے اس نے اپنے آپ پر توجہ دینا بہت کم کر دی تھی، روکھا سوکھا کھا لینا، جسمانی ایکٹویٹی نہ کرنا، تفریح کے لیے بہت کم باہر نکلنا اور پھر ذہن پر غیر حقیقی بوجھ ڈالے رکھنا ان کی عادت سی بن چکی تھی، جسمانی اور جذباتی طور پر وہ بہت کمزور ہوتی چلی گئی، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ چاہ کر بھی اپنی بیٹیوں کے لیے بہت سی چیزیں نہیں کر پاتی تھی۔
یوں بیٹیاں بھی جذباتی طور پر اس سے لا تعلق ہوتی چلی گئیں اور ان کے رویے غیر حقیقی سے رہنے لگے۔
ثمرین جیسی کہانیاں ہمارے ارد گرد موجود ہیں کیونکہ والدین 'اپنا' خیال رکھنے کو غیر مفید یا غیر ضروری سمجھتے ہیں، زیادہ تر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ اپنا خیال رکھنے کا مطلب ایک پیچیدہ، مہنگا اور تھکا دینے والے کام کا آغاز کرنا ہوتا ہے۔
تاہم یہ ایک غلط فہمی ہے، والدین اپنے حالات، معاش اور دلچسپی کے تحت اپنی ذات اور صحت کی بہتری پر کام کر سکتے ہیں اور والدین کو یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ اگر وہ خود کا خیال نہیں رکھ پاتے اور خود صحت مند زندگی نہیں گزار پاتے تو اپنے بچوں کی زندگی بہتر اور صحت مند کیسے کریں گے؟