کیا عمر کے تنازع کے باعث نسیم شاہ کو انڈر 19 ورلڈ کپ اسکواڈ سے باہر کیا گیا؟
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انڈر 19 ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں نسیم شاہ کے نام کو شامل کیا تھا تاہم بعدازاں ان کے نام کو اسکواڈ سے واپس لے لیا گیا تاکہ انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تنازع سے بچا جا سکے۔
نسیم شاہ کا نام انڈر 19 ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا لیکن بعدازاں انہیں آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا جہاں سے انہیں خوب شہرت ملی۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے کیا امکانات ہیں؟
انڈر19 ٹیم کی ورلڈ کپ کے لیے تیاریاں آخری مرحلے میں ہی تھیں کہ پی سی بی نے یکدم اعلان کیا کہ نوجوان فاسٹ باؤلر میگا ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس ان کے حوالے سے الگ ارادے رکھتے ہیں۔
دورہ آسٹریلیا کے دوران انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے چے مگوئیاں ہوئیں لیکن پی سی بی نے ایسی تمام تر خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نادرا کے ریکارڈ پر انحصار کرتے ہیں اور نسیم کی عمر پر شک و شبے کی کوئی وجہ نہیں البتہ پاکستان، بھارت اور آسٹریلیا کے چند سابق کرکٹرز اب بھی ان کی عمر کے حوالے سے تحفظات رکھتے ہیں۔
پیر کو معتبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نسیم شاہ کی عمر کا بھرپور طریقے سے دفاع کرنے کے باوجود پی سی بی نے دورہ آسٹریلیا کے بعد اپنی سطح پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاکہ فاسٹ باؤلر کی عمر کے حوالے سے ریکارڈ کو درست کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ نے انڈر15 ٹائٹل جیت لیا، پاکستان 8 سال بعد برٹش اوپن چیمپیئن بن گیا
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کے ڈاکٹرز، نسیم شاہ کی اصل عمر کے بارے میں پتہ لگانے میں ناکام رہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ عمر کی جانچ کے لیے کوئی معتبر سائنٹیفک طریقہ کار موجود نہیں اور کھلاڑی کی عمر کی جانچ کے لیے کھیلوں کی کوئی بھی عالمی گورننگ باڈی بون ٹیسٹ کو تسلیم نہیں کرتی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2016 میں ڈان میں شائع انٹرویو کے مطابق سابق عظیم ویسٹ انڈین فاسٹ باؤلر اینڈی رابرٹس نے خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2016 میں کراچی میں منعقدہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں نسیم شاہ کو دیکھا تھا اور پیش گوئی کی تھی کہ وہ جلد ایک بہترین فاسٹ باؤلر بن جائیں گے۔
جونیئر ٹیم مینجمنٹ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ٹورنامنٹ میں فتح کے لیے نسیم کی موجودگی ٹیم کے لیے بہت سودمند ثابت ہوتی لیکن سینئر ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح اور باؤلنگ کوچ وقار یونس بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل پاکستان میں رہتے ہوئے ان کی باؤلنگ پر کچھ کام کرنا چاہتے ہیں۔
65 سالہ اینڈی رابرٹس نے انٹرویو میں کہا تھا کہ مجھے نسیم نامی فاسٹ باؤلر بہت پسند آئے، ان کی عمر صرف 16 سال ہے، میں معذرت خواہ ہوں کہ مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے دو سے تین ہفتے میسر نہیں ہیں، وہ ایک جارحانہ فاسٹ باؤلر ہیں، ان کی رفتار بہت اچھی ہے اور وہ نوجوان ہیں، ان میں کھیل کے لیے جنون ہے اور اگر انہوں نے اسے برقرار رکھا تو بہت آگے جائیں گے، وہ ایک اچھے فاسٹ باؤلر بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: لائن کی سڈنی ٹیسٹ میں 10وکٹیں، آسٹریلیا کا نیوزی لینڈ کیخلاف وائٹ واش
جب نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے ڈان نے چیئرمین پی سی بی نسیم شاہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ گفتگو کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آئے۔
البتہ پی سی بی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر پی سی بی کو نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے کسی قسم کے شکوک و شبہات نہیں تو تحقیقات کیوں شروع کی گئی ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ روزمرہ کا طریقہ کار ہے۔
ترجمان نے ان قیاس آرائیوں کی بھی تردید کی کہ نسیم شاہ کو عمر کے تنازع کی وجہ سے ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا اور وہ اس بات پر مصر تھے کہ یہ فیصلہ سینئر ٹیم مینجمنٹ کے کہنے پر لیا گیا ہے۔