'بچوں کو جنسی استحصال اور منشیات سے بچانے کیلئے قوم کو مل کر کام کرنا ہو گا'
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بچوں کو جنسی استحصال اور منشیات کی لعنت سے روکنے کے لیے کسی ادارے یا حکومت کو نہیں بلکہ پورے معاشرے کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے 'زندگی ایپ' کا افتتاح کیا جس کے ذریعے بچوں کو منشیات کی لعنت سے بچانے کی کوشش کی جائے گی اور اس سلسلے میں اسکولوں کے اساتذہ اور والدین کو آگاہی فراہم کی جائے گی۔
حکومت نے انسداد منشیات کے حوالے سے ایک جامع پالیسی تیار کی ہے اور زندگی ایپ اس سلسلے میں ایک اہم اقدام ہے جس پر منشیات پر قابو پانے کے حوالے سے تمام معلومات دستیاب ہوں گی۔
مزید پڑھیں: ’بھارت پروپیگنڈے کے بجائے اقلیتوں کو ہندو انتہا پسندوں سے بچائے‘
وزیر اعظم نے ایپ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پوری طاقت کے ساتھ اس منشیات کی عفریت کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ہمیں یہ بات ذہن سے نکال دینی چاہیے کہ ہم کسی محکمے، اینٹی نارکوٹکس فورس یا پولیس پر چھوڑ کر اس عفریت کو شکست دے سکتے ہیں بلکہ اس میں پوری قوم کو شامل ہونا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب معاشرے میں کینسر کی طرح پھیلنے والی لعنت کے خلاف قومیں مل کر کھڑی ہو جاتی ہیں تو پھر اس معاشرے کی جیت ہوتی ہے اور صرف ایک محکمہ اس طرح کی جنگ نہیں جیت سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ایپ کے ذریعے ہم ماں باپ کو آگاہی فراہم کریں گے کیونکہ کئی مرتبہ والدین کو بھی سمجھ نہیں آتا کہ بچہ اگر منشیات کا عادی ہو جائے تو کیا کریں اور انہیں جب تک سمجھ آتی ہے، اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے اور بچے منشیات کے عادی ہو چکے ہوتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اسکول کے اساتذہ، علما اور مساجد کے مولویوں کا بہت اہم کردار ہے اور جمعے کے خطبے میں بھی ہم اس حوالے سے آگاہی پیدا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران-امریکا تنازع کا حصہ بنیں گے نہ کسی کے خلاف استعمال ہوں گے، وزیر خارجہ
انہوں نے آئس نشے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا نشہ ان اسکولوں میں زیادہ پھیل رہا ہے جن میں اشرافیہ کے بچے جاتے ہیں اور ایک مرتبہ نشے کی لت لگنے کے بعد بچوں کے مستقبل تباہ ہو جاتے ہیں اور پھر وہ دیگر نشہ آور اشیا کی جانب بھی راغب ہوتے ہیں۔
وزیر اعظم نے معاشرے میں تیزی سے پھیلتے بچوں سے زیادتی اور جنسی استحصال کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے بھی عوام خصوصاً والدین کو آگاہی کی فراہمی پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسمارٹ فونز کے ذریعے اس ایپ کا اجرا کر رہے ہیں لیکن موبائل فون کے ذریعے ہی بچوں کے جنسی استحصال اور منشیات میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ دونوں موبائل فون سے منسلک ہیں جس سے بڑی تیزی سے تباہی پھیل رہی ہے۔