ایران-امریکا کشیدگی، وزیرخارجہ سینیٹ میں بریفنگ کیلئے طلب
سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر اپوزیشن اراکین کے مطالبے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو عراق میں امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر خارجہ پالیسی اور صورت حال پر بریفنگ کے لیے طلب کرلیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدرات میں ہوا جہاں پی پی پی کے سینیٹر رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ اجلاس میں وزیر خارجہ کو بلائیں اور وہ اپنا بیان دیں کیونکہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا جو قدم امریکا نے اٹھایا اس سے پورے خطے میں کشیدگی کی نئی صورت حال ابھر کر سامنے آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا میں تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور اس کے اثرات پاکستان پر مرتب ہوں گے، معیشت اور قومی سلامتی پر بھی اس کا اثر ہو گا۔
رضا ربانی نے کہا کہ وزیر خارجہ ایوان کو بتائیں کہ اس پر پاکستان کا کیا موقف ہے اور پاکستان کہاں کھڑا ہوگا۔
مزید پڑھیں:امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار تشویش
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بحرانی حالات ہیں، خارجہ پالیسی سے متعلق ہر لب پر سوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ایک اور اقتصادی بحرانی حالت ہو سکتی ہے، مسلم دنیا میں خارجہ پالیسی سے متعلق بحرانی صورت حال ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ مانسہرہ میں ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی گئی اور اس کی آنکھوں سے خون نکل رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے لیکن ایوان میں قائد ایوان اکیلے بیٹھے ہیں، کوئی ایک وزیر بھی موجود نہیں، اس ایوان کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے سلیکٹرز بھی آپ سے تنگ آگئے ہیں، وزرا کے آنے تک ایوان کی کارروائی کو معطل کر دیا جائے، جس پر چیئرمین سینیٹ نے وزرا کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجا ظفر الحق نے رضا ربانی اور شیری رحمٰن کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اطراف کے حالات متقاضی ہیں کہ وزیر خارجہ اس پر بیان دیں اور خطے کی صورت حال پر ایوان کی بات سنیں۔
چئیرمین سینیٹ نے اپوزیشن کے مطالبے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 6 جنوری کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ ایوان کو امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی پر بریفنگ دیں۔
اس موقع پر قائد ایوان شبلی فراز نے وزیر خارجہ کی عدم موجودگی پر امریکا-ایران کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کا ردعمل پڑھ کر سنایا۔
یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی طاقتوں کو تشویش
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کی صورت حال کو دیکھ رہے ہیں اور اس پر عالمی ردعمل کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور ایران کشیدگی پر رپورٹ مرتب کرکے ایوان میں پیش کریں گے۔
بیوروکریٹ کو معطل کرنے کی ہدایت
ایوان میں سینیٹر اورنگ زیب سے وزارت فوڈ سیکیورٹی کے بیورکریٹ کی جانب سے ان کے علاقے میں بدتمیزی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور اراکین نے سخت ردعمل دیا۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹر اورنگ زیب سے بیوروکریٹ کی بدسلوکی سے نہ صرف سینیٹر صاحب بلکہ پورے ایوان کا استحقاق مجروع ہوا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ بیورکریٹ کو مثالی سزا دی جائے۔
سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ بیوروکریٹ نے سینیٹر اورنگ زیب کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ متعلقہ بیوروکریٹ کو معطل کریں اور آئی جی خیبرپختونخوا (کے پی) دھمکی دینے والے بیوروکریٹ کے خلاف کارروائی بھی کریں۔
انہوں نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ سینیٹر سے بدسلوکی کے معاملے پر پیر کو رپورٹ دیں۔