پاکستان

امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار تشویش

مشرق وسطی میں حالیہ پیشرفت پر گہری تشویش ہے جس کے باعث خطے میں امن اور استحکام کو سنگین خطرہ ہے، دفتر خارجہ
|

پاکستان نے امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر 'گہری تشویش' کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'مشرق وسطی میں حالیہ پیشرفت پر پاکستان کو گہری تشویش ہے جس کے باعث خطے میں امن اور استحکام کو سنگین خطرہ ہے'۔

مزید پڑھیں: عراق: امریکی فضائی حملے میں ایرانی قدس فورس کے سربراہ ہلاک

دفتر خارجہ کے مطابق 'خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصول ہیں جن پر عمل کیا جانا چاہیے'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'یکطرفہ اقدامات اور طاقت کے استعمال سے بچنا ضروری ہے'۔

علاوہ ازیں دفتر خارجہ کی جانب سے تمام فریقین پر زور دیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق 'زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تعمیری انداز میں رابطہ کریں اور سفارتی سطح پر معاملات حل کریں'۔

خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: پیرا ملٹری دستوں کی مظاہرین سے امریکی سفارتخانے سے نکلنے کی درخواست

جس کے بعد ایران نے بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پرامریکا سے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے خطرناک نتائج کی دھمکی دی تھی۔

ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنائی نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا اور ملک میں تین روزہ یوم سوگ کا اعلان کیا تھا۔

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ صورت اختیار کر گئے ہیں جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے اور ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان مستقل صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔