پاکستان

بھارت نے لائن آف کنٹرول پر مہلک ہتھیار نصب کردیے ہیں، صدر آزاد کشمیر

بھارتی حکمرانوں کے ناپاک ڈیزائنز نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ ہیں، مسعود خان

کوئٹہ: آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مہلک ہتھیار نصب کردیے ہیں جس سے نریندر مودی حکومت کا پاکستان کے خلاف انتہائی جارحانہ ڈیزائن کا پتہ چلتا ہے۔

گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکمرانوں کے ناپاک ڈیزائنز نہ صرف پاکستان کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ پورے خطے کے امن کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے (خطے کے) جعلی اور من گھڑت نقشے جاری کیے لیکن پاکستان نے اس کا شاندار جواب دیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی اقدامات سے خطے میں جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے، صدر آزاد کشمیر

سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد گزشتہ سال 5 اگست سے کشمیر کے لیے آواز اٹھا رہا ہے اور کشمیری عوام 22 کروڑ پاکستانیوں کی اٹوٹ حمایت کے لیے ان کے شکرگزار ہیں۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ وادی کی اس خصوصی اور خودمختار حیثیت کا خاتمہ کردیا تھا جو 1947 سے اسے حاصل تھی۔

صدر آزاد کشمیر نے خبردار کیا کہ 'بھارت کا جارحانہ ڈیزائن خطے کے امن اور پورے برضغیر کی سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہے اور جنگ کی صورت میں بھارت کو مہلک نتائج کے لیے تیار رہنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے لوگوں کے بے حد شکرگزار ہیں جنہوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے صوبے میں مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں کشمیری بھائیوں کی طرف سے بلوچستان کے عوام کا شکریہ ادا کرنے کے لیے کوئٹہ آیا ہوں۔

مسعود خان کا کہنا تھا کہ 'بھارت نے لائن آف کںٹرول پر مہلک اور خطرناک ہتھیار نصب کردیے ہیں اور ان ہتھیاروں میں سے زیادہ تر (آزاد) کشمیر کے معصوم عوام کے خلاف استعمال ہورہے ہیں، عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے'۔

دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری صلاحیت کے حامل ملک ہیں لہٰذا دونوں کے درمیان جنگ کے نتائج پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ کا آغاز بھارت نے کیا ہے، ختم ہم کریں گے، صدر آزاد کشمیر

اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم اور مسلمان ممالک کی کشمیر کاز کی حمایت نہ کرنے کے بھارتی دعوے کو بےبنیاد پروپیگینڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

ساتھ ہی انہوں نے کشمیر کے معاملے پر سمجھوتہ کرنے سے متعلق خبروں کو بھی مسترد کردیا اور اس سلسلے میں بھارت سے کسی بھی طرح کے رابطے کو بے بنیاد کہتے ہوئے اس کی واضح طور پر تردید کی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 'کشمیری عوام کی رضامندی کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکے گا'۔


یہ خبر 02 جنوری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی