سال 2019 میں ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 59 شہری جاں بحق ہوئے
مظفرآباد: سال 2019 میں بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 59 افراد جاں بحق جبکہ 2 سو 81 زخمی ہوئے۔
حکومت آزاد کشمیر کے محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور سول ڈیفنس کے سیکریٹری سید شاہد محی الدین قادری نے ڈان کو بتایا کہ جاں بحق افراد میں 43 مرد جبکہ 16 خواتین تھیں، اسی طرح زخمیوں میں ایک سو 57 افراد مرد اور باقی خواتین تھیں۔
ضلع کے اعتبار سے جانی نقصان کی تعداد بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 13 شہری کوٹلی، 12 نیلم، 11 حویلی، مظفر آباد، پونچھ میں 8، 8، بھمبر میں 4 اور وادی جہلم میں 3 شہری جاں بحق ہوئے۔
اسی طرح زخمیوں میں سے 61 کا تعلق کوٹلی، 52 کا نیلم 51 کا پونچھ، 49 کا حویلی، 29 کا بھمبر، 20 کا مظفرآباد اور 19 زخمیوں کا تعلق وادی جہلم سے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 بزرگ شہری شہید
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ گولہ باری نے سرکاری عمارات کے علاوہ مکانات، دکانیں، گاڑیوں سمیت شہری املاک پر بھی تباہی مچائی۔
انہوں نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 105 گھر تباہ ہوئے جس میں ضلع نیلم میں 69، جہلم میں 11، حویلی میں 9، کوٹلی میں 8 اور 4، 4 گھر مظفرآباد اور پونچھ میں تباہ ہوئے۔
اس کے علاوہ 6 سو 22 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جس میں 226 گھر ضلع نیلم، 117 پونچھ، 94 کوٹلی، 90 حویلی، 63 بھمبر، 31 وادی جہلم اور ایک گھر مظفرآباد میں تھا۔
گھروں کے علاوہ 74 دکانیں ضلع نیلم، 7 کوٹلی. وادی جہلم اور ضلع پونچھ میں ایک ایک دکان تباہ ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی شیلنگ سے ضلع نیلم میں 15 گاڑیاں، 2 موٹر سائیکلز ،پونچھ میں 7 گاڑیاں، بھمبر میں 4، کوٹلی میں 2 اور حویلی میں ایک گاڑی تباہ ہوئیں۔
مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے خاتون اور بچہ جاں بحق
اس کے علاوہ ضلع نیلم میں ڈسٹرک ہیڈ کوارٹرز ہسپتال اٹھمقام اور 3 اسکول، پونچھ میں ایک کالج اور بنیادی صحت کے ایک مرکز، کوٹلی میں 2ا اسکولوں اور 8 مویشیوں کے باڑوں، بھمبر میں ایک اسکول اور مظفر آباد میں 3مویشیوں کے 3 باڑوں کو نقصان پہنچا۔
اس کے علاوہ وادی جہلم میں ایک مسجد کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ صرف انسان اور املاک کو ہی نقصان نہیں پہنچا بلکہ نیلم، مظفرآباد، پونچھ، حویلی، کوٹلی اور بھمبر میں 106 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں رہنے والوں کو لائن آف کنٹرل پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں پیش آنے والی مشکلات کا سامنا کرنے پر ان کی ہمت کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 2 افراد شہید
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت دونوں اطراف کے غیر مسلح کشمیریوں پر اپنی لڑاکا طاقت کا استعمال کر کے شہریوں کی ہلاکت سے اطمینان حاصل کرتا ہے۔
علاوہ ازیں بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ صورتحال اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔
یہ خبر یکم جنوی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔