’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے پر 19 سالہ لڑکی کو سزا کا سامنا
مشرق وسطیٰ کے جزیرہ نما ملک قبرص کی ایک عدالت نے 19 سالہ برطانوی لڑکی کو ’گینگ ریپ‘ کا ڈرامہ رچانے کا مجرم قرار دے دیا۔
قبرص کی عدالت نے جس لڑکی کو ’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے کا مجرم قرار دیا ہے اسے قبرص کی پولیس نے رواں برس جولائی میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب انہوں نے ’گینگ ریپ‘ کے واقعے سے انکار کیا تھا۔
اس سے قبل مذکورہ لڑکی نے قبرص میں ’گینگ ریپ‘ کی شکایت درج کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سیاحتی مقام ’آیا ناپا‘ پر12 اسرائیلی لڑکوں نے ان کے ساتھ زبردستی کی۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں اے ایف پی اور رائٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لڑکی نے اگرچہ پہلی بار ’گینگ ریپ‘ کی رپورٹ درج کروائی تھی، تاہم بعد ازاں لڑکی نے پولیس تھانے جا کر بتایا تھا کہ ان کے ساتھ ’گینگ ریپ‘ نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق لڑکی کی جانب سے ’گینگ ریپ‘ کے انکار کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرکے ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا تھا اور ان کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا۔