صحت

غذا اسپرم کے معیار پر فوری اثرات مرتب کرتی ہے، تحقیق

نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ اس غذا کے استعمال سے ایک سے 2 ہفتے میں فوری طور پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

زیادہ میٹھا کھانے کو ذیابیطس اور موٹاپے کا باعث سمجھا جاتا ہے مگر اب اس کا ایک اور نقصان سامنے آگیا ہے اور وہ ہے مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانا۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لینکوپنگ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا کے اسپرم پر فوری اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی جریدے پلوس بائیولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے صحت مند نوجوان جو زیادہ شکر والی غذا کا استعمال کرتے ہیں، ان کے اسپرم پر اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں مخصوص مالیکیولز میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ اس غذا کے استعمال سے ایک سے 2 ہفتے میں فوری طور پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

متعدد ماحولیاتی اور طرز زندگی کے عناصر بشمول موٹاپا اور اس سے متعلقہ امراض اسپرم کے معیار پر اثرانداز ہوسکتے ہیں جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو کو ناقص معیار کے اسپرم کے لیے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

محققین نے اس تحقیق میں epigenetic phenomena کا جائزہ لیا جو جسمانی یا جین میں تبدیلی کے عمل میں شامل ہوتا ہے، چاہے ڈی این اے سیکونس میں تبدیلی نہیں آئی ہو۔

اس سے قبل ایک تحقیق میں محققین نے ثابت کیا تھا کہ نر فروٹ فلائیز کی جانب سے زیادہ شکر کا استعمال موٹاپے کا باعث بنتا ہے اور یہ آنے والی نسلوں میں اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مگر اس تحقیق میں یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ انسانوں پر بھی یہ اثرات مرتب ہوتے ہیں یا نہیں۔

اس نئی تحقیق میں محققین نے جاننے کی کوشش کی کہ زیادہ شکر کا استعمال انسانی اسپرم میں آر این اے فریگمنٹس کو متاثر کرتا ہے یا نہیں۔

تحقیق کے دوران 15 تمباکو نوشی سے دور نوجوان افراد کا جائزہ لیا گیا جن کو محققین نے 2 ہفتے تک تمام غذاﺅں کا استعمال کرایا جو کہ طبی ماہرین کی جانب سے صحت بخش غذائی عادات کے مطابق تھی مگر دوسرے ہفتے زیادہ چینی سافٹ ڈرنکس کی شکل میں استعمال کرائی۔

تحقیق کے آغاز میں رضاکاروں کی صحت اور اسپرم کے معیار کا ریکارڈ مرتب کیا گیا تھا اور پہلے اور دوسرے ہفتے کے بعد بھی انہیں ریکارڈ کیا گیا۔

ایک تہائی افراد کے اسپرم کا معیار تحقیق کے آغاز سے ہی ناقص تھا اور محققین نے دریافت کیا کہ غذا کے نتیجے میں بہت مختصر عرصے میں اسپرم کے معیار پر اثرات مرتب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اہم طبی اثرات ہیں مگر ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ شکر کا زیادہ استعمال اس کی بنیادی وجہ ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ آر این اے فریگمنٹس میں بھی تبدیلیاں آئیں اور اب وہ مزید تحقیق کے ذریعے مردوں میں بانجھ پن اور آر این اے اسپرم فریگمنٹس کے درمیان تعلق کو دریافت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانے والی وجہ سامنے آگئی

ڈپریشن میں مبتلا مردوں میں بانجھ پن کا خدشہ

مردوں کے لیے باپ بننے کی بہترین عمر کیا ہے؟