پاکستانی سفارت خانے کا کابل میں قونصلر سروسز کی مکمل بحالی کا اعلان
اسلام آباد: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع پاکستانی سفارت خانہ تقریباً 2 ماہ کے عرصے بعد آج ( 29 دسمبر) سے مکمل قونصلر سروسز بحال کرے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں پاکستانی سفارت خانے نے اعلان کیا کہ ’ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ 29 دسمبر، 2019 سے مکمل قونصلر سروسز بحال کرے گا‘۔
خیال رہے کہ 4 نومبر کو عملے کی سیکیورٹی اور تحفظ کے خدشات کے پیشِ نظر سفارت خانے نے سروسز معطل کردی تھیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے افغان سفیر کے ساتھ بدسلوکی کا الزام مسترد کردیا
مذکورہ فیصلہ افغان دارالحکومت میں کچھ پاکستانی سفارت کاروں کی گاڑیوں کو موٹرسائیکلوں سے نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کے واقعات کے بعد کیا گیا تھا۔
تاہم قونصلر آپریشنز کی معطلی کے چند روز بعد سفارت خانے نے پاکستان جانے کے خواہش مند افغانیوں کو مشکلات کی وجہ سے صحت ویزے جاری کرنا شروع کردیے تھے۔
خیال رہے کہ افغان شہریوں کی بڑی تعداد علاج، تعلیم، کاروبار اور پاکستان میں مقیم خاندان کے افراد سے ملاقات کے لیے یہاں آتے ہیں۔
قونصلر سیکشن روزانہ کہ بنیاد پر 2 ہزار درخواستیں موصول کرتا اور 1500 ویزے جاری کرتا ہے۔
قبل ازیں افغان حکام نے پشاور میں واقع اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا جو تقریباً 3 ماہ سے بند ہے۔
خیال رہے کہ 3 نومبر کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے افغان ناظم الامور کو طلب کیا تھا اور کابل میں اپنے سفارتی عملے کے سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا تھا۔
ناظم الامور کو بتایا گیا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے افسران اور عملے کو سڑکوں پر روکا جاتا ہے اور سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے گاڑیوں کو موٹر سائیکل سے بھی نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار اور افسران جیسے ہی سفارت خانے سے باہر نکلتے ہیں تو افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار ان کا تعاقب کرتے ہیں اور سڑک پر روکا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل میں پاکستانی سفارتی عملہ ہراساں، افغان ناظم الامور دفترخارجہ طلب
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی اور بدکلامی کی جاتی ہے اور یہ سلسلہ گھر سے لے کر سفارت خانے اور واپسی کے دوران راستے میں کیا جاتا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے افغان وزارت خارجہ کو ساری صورت حال سے آگاہ کیا جاتا رہا لیکن ہراساں کرنے کا سلسلہ تھمنے کے بجائے مزید تیز ہو رہا ہے۔
بعدازاں کابل میں سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان کی جانب سے اپنی قونصلر سروسز بند کرنے کے بعد افغان حکومت نے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔