دسترخوان

یہ عام تیل صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند

تحقیقی رپورٹس میں اس تیل کے فوائد سامنے آئے ہیں جو جلد اور بالوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف امراض سے بچاتا ہے۔

تِل تو اکثر وبیشتر کھانے میں شامل کیے جاتے ہیں مگر کیا آپ نے اس کے تیل کو کبھی استعمال کیا؟ اگر نہیں تو آپ یقیناً اس کے حیرت انگیز فوائد سے بھی واقف نہیں ہوں گے۔

حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس میں اس تیل کے طبی فوائد سامنے آئے ہیں جو کہ حیران کن ہیں کیونکہ یہ جلد اور بالوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف امراض سے بھی تحفظ دیتا ہے۔

تو یہاں اس کے فوائد جان لیں جن کی تصدیق سائنس نے کی ہے۔

صحت کے لیے فائدہ مند اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور

تلوں کے تیل میں 2 اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو صحت پر طاقتور اثرات مرتب کرتے ہیں، اینٹی آکسائیڈنٹس نقصان دہ فری ریڈیکلز سے خلیات کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، خلیات میں فری ریڈیکلز کا اجتماع ورم اور امراض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تلوں کے تیل سپلیمنٹس کا استعمال دل کے خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔

ورم کش

دائمی ورم نقصان دہ اور امراض کا باعث بنتا ہے، اسی لیے اس کی روک تھام جس حد تک ممکن ہو ضروری ہے۔ جانوروں اور ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی کہ تلوں کے تیل سے ورم میں کمی آتی ہے جو اس کے اہم ترین فوائد میں سے ایک ہے۔ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ اس تیل سے ورم کا باعث بننے والے عناصر جیسے نائٹرک آکسائیڈ بننے کا عمل کم ہوتا ہے، تاہم انسانوں پر اس حوالے سے تحقیق کی ضرورت ہے۔

دل کے لیے فائدہ مند

اس وقت مارکیٹ میں اچھے، برے یا نقصان دہ فیٹس والی اشیا دستیاب ہیں، تلوں کا تیل پولی اَن سیچوریٹڈ اور مونو سیچوریٹڈ فیٹس سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس کم ہوتے ہیں جو کہ اسے دل کے لیے صحت مند بنانے اور کولیسٹرول کی سطح کنٹرول میں رکھنے کے قابل بناتے ہیں۔ ان سچورٹیڈ فیٹ کو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند مانا جاتا ہے اور تلوں کے تیل میں موجود اومیگا سکس فیٹی ایسڈز امراض قلب کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چوہوں پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تلوں کے تیل سے امراض قلب کی روک تھام بلکہ شریانوں میں مواد جمع ہونے کے عمل کو سست کیا جاسکتا ہے۔

بلڈ شوگر لیول بہتر کرے

تلوں کا تل صحت مند بلڈشوگر کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد دے سکتا ہے خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت اہم ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک تحقیق میں ذیابیطس کے شکار چوہوں کو 42 دن تک غذا میں 6 فیصد حصہ تلوں کے تیل کا استعمال کرایا گیا تو ان کے بلڈ شوگر لیول میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ یہ تیل طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈ شوگر ریگولیشن میں کردار ادا کرسکتا ہے۔ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار 46 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں 90 دن تک اس تیل کے استعمال سے خالی پیٹ بلڈشوگر اور ہیموگلوبن اے ون سی کی سطح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

جوڑوں کے امراض کے لیے مفید

جوڑوں کی تکلیف متعدد افراد کو لاحق ہوتی ہے اور چوہوں پر ہونے والی متعدد تحقیقی رپورٹس میں تلوں کے تیل کو اس مسئلے میں بہتری لانے کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔اس حوالے سے اب تک انسانوں پر تحقیق نہیں ہوئی۔

زخم تیزی سے بھرنے میں مدد دے

تلوں کے تیل کو زخم اور جلنے کی صورت میں لگانا بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ اوزون ایسی قدرتی گیس ہے جسے طبی مقاصد کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے، اوزون والے تیل کو متعدد جلدی عوارض کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اوزون والا تلوں کا تیل زخمی ٹشوز میں کولیگن کی سطح بڑھاتا ہے، کولیگن ایسا ساختی پروٹین ہے جو زخم بھرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ دیگر تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ تیلوں کا تیل جلنے کی صورت میں چوہوں کے زخم کو بھرنے کا وقت کم کرتا ہے، مگر اس حوالے سے انسانوں پر تحقیق نہیں ہوئی۔

سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے تحفظ

کچھ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ تلوں کے تیل سے سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے ہونے والے نقصان سے تحفظ ملتا ہے، جو جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، اس کی ممکنہ وجہ اینٹی آکسائیڈنٹس کی موجودگی ہے۔ درحقیقت اس میں الٹرا وائلٹ شعاعوں کے خلاف 30 فیصد مزاحمت کی صلاحیت موجود ہے جبکہ دیگر تیل جیسے ناریل، مونگ پھل اور زیتون کے تیل میں یہ صلاحیت 20 فیصد ہے۔

نیند کا معیار بہتر کرے

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تلوں کے تیل کو کنپٹی پر 7 سے 30 منٹ تک ملنا 2 ہفتوں میں نیند اور زندگی کے معیار میں بہتری لاتا ہے۔

درد کش

کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا یگا کہ تلوں کے تیل کی مالش ہاتھوں اور پیروں کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔

بالوں کی صحت بہتر کرے

بال روکھے، بے جان یا گرنے لگیں تو اکثر افراد مہنگی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں جن کے نتائج بھی مثبت نہیں ہوتے، لہذا ایسے افراد کے لیے تلوں کا تیل فائدہ مند ہے جس میں وٹامن بی اور ای، میگنیشیئم، کیلشیئم اور فاسفورس ہوتے ہیں جو بالوں اور سر کی جلد کے لیے ضروری اجزا ہیں، اس کے استعمال سے بالوں کی چمک اور مضبوطی بڑھ سکتی ہے۔ اس کی معمولی سی مقدار سے سر پر مالش کریں اور 30 منٹ تک کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد گرم پانی اور شیمپو سے بال دھو لیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

زیتون کے تیل کے 10 دنگ کردینے والے استعمال

اس تیل کے 'جادوئی اثرات' سے واقف ہیں؟

السی کے تیل صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟