امریکن کینسر سوسائٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں 7 اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم کرتی ہیں۔
طبی جریدے جرنل آف کلینیکل انکلوجی میں شائع تحقیق کے نتائج کو محققین نے بہت حوصلہ افزا قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے بیشتر دنوں میں بس 30 منٹ کی تیز چہل قدمی کینسر کی روک تھام کے لیے اہم حفاظتی قدم ہے۔
محققین نے تحقیق کے دوران ساڑھے 7 لاکھ سے زائد بالغ افراد پر ہونے والی 9 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس میں ان کی ورزش کے وقت کا بھی ذکر تھا۔
تحقیقی ٹیم نے ان افراد کا جائزہ 10 سال بعد لیا تاکہ دیکھ سکیں کہ ان میں 15 اقسام میں سے کسی قسم کے کینسر تو سامنے نہیں آیا۔
لوگوں کو ہر ہفتے ڈھائی سے 5 گھنٹے کی معتدل جسمانی سرگرمیوں اور سوا سے ڈھائی گھنٹے سخت جسمانی سرگرمیوں کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ مختلف امراض کا خطرہ کم کیا جاسکے۔
جسمانی سرگرمیوں یا ورزش سے گردے کے کینسر، بون میرو کینسر اور جگر کے کینسر میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے جبکہ جو مرد ورک آﺅٹ کو معمول بنالیتے ہیں ان میں قولون کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ خواتین میں بریسٹ، endometrial اور non-Hodgkin lymphoma کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
محققین نے کہا کہ یہ تحقیق جزوی طور پر محدود تھی کیونکہ اس میں مریضوں کو شامل نہیں کیا گیا تھا جبکہ بیشتر رضاکار سفیدفام تھے اور نتائج کے لیے لوگوں کی جانب سے دیئے جانے والے بیانات پر انحصار کیا گیا کہ انہوں نے کتنے وقت تک ورزش کی۔
انہوں نے کہا کہ مگر نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ تجویز کردہ جسمانی سرگرمیاں کینسر کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ ماضی میں ورزش اور کینسر کے درمیان تعلق کو دیکھنا مشکل تھا کیونکہ سائنسدان چھوٹے پیمانے پر تحقیق کرتے تھے اور ہم یہ دریافت کرکے پرجوش ہیں کہ جسمانی سرگرمیاں متعدد اقسام کے کینسر سے تحفظ کے لیے بھی مددگار ہیں۔
ان کے بقول نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ جسمانی سرگرمیاں متعدد سنگین امراض جیسے خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج، ذیابیطس اور متعدد اقسام کے کینسر کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔