پاکستان

ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل ضمانت پر رہا

ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرانے کے بعد مفتاح اسمٰعیل کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
|

سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

ایل این جی کیس میں نیب نے رواں سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کو گرفتار کیا تھا تاہم 23 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔

آج مفتاح اسمٰعیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل گرفتار

مچلکے ایک شہری کی جانب سے نقدی کی صورت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد احتساب عدالت نے روبکار جاری کردیا۔

اس کے بعد مفتاح اسمٰعیل اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگئے اور انہوں نے میڈیا سے بات کرنے سے گریز کیا۔

23 دسمبر کو پراسیکیوٹر نے مفتاح اسمٰعیل کو ضمانت دینے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر عدالت نے سابق وزیر خزانہ کو پابند کیا تھا کہ رہائی کے بعد روزانہ تفتیشی افسر کو فون کریں گے۔

ایل این جی کیس

مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسمٰعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔

نیب کی جانب سے اس کیس کو 2016 میں بند کردیا گیا تھا لیکن بعد ازاں 2018 میں اسے دوبارہ کھولا گیا۔

نیب انکوائری میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کی انتظامیہ نے غیر شفاف طریقے سے ایم/ایس اینگرو کو کراچی پورٹ پر ایل این جی ٹرمینل کا کامیاب بولی دہندہ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کو بھی ضمانت مل گئی

اس کے ساتھ ایس ایس جی سی ایل نے اینگرو کی ایک ذیلی کمپنی کو روزانہ کی مقررہ قیمت پر ایل این جی کی ریگیسفائینگ کے 15 ٹھیکے تفویض کیے تھے۔

اس کیس کے دونوں مرکزی ملزمان شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل 4 ماہ سے زیر حراست تھے تاہم 23دسمبر کو مفتاح اسمٰعیل کو ضمانت مل گئی تھی۔

علاوہ ازیں نیب نے احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔