بس علامات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سے کچھ کو سمجھنا مشکل ہوسکتا ہے تاہم جسم کے اندر کچھ وٹامنز کی کمی درج ذیل علامات کی شکل میں ظاہر ہوسکتی ہے۔
بالوں اور ناخن کا بھربھرا پن
ناخنوں اور بالوں کے کمزور ہونے کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں، جن میں سے ایک بائیوٹن یا وٹامن بی 7 بھی شامل ہے۔
اس وٹامن سے جسم کو غذا توانائی میں بدلنے میں مدد ملتی ہے اور اس کی کمی کا سامنا بہت کم ہوتا ہے، مگر جب ایسا ہوتا ہے تو بال اور ناخن بھربھرے، کمزور، پتلے یا ٹوٹنے لگتے ہیں جو سب سے نمایاں علامت ہے۔
دیگر علامات میں ہر وقت تھکاوٹ، مسلز میں درد، اکڑن اور ہاتھوں اور پیروں میں سنسناہٹ قابل ذکر ہیں۔
اس کی کمی حاملہ خواتین، بہت زیادہ تمباکو نوشی اور نظام ہاضمہ کے امراض کے شکار افراد میں زیادہ ہوتی ہے جبکہ اینٹی بایوٹیکس اور چند مخصوص ادویات کا استعمال بھی اس کا باعث بن سکتا ہے۔
مگر اس سے بچنا بھی آسان ہے جیسے انڈے کی زردی، مچھلی، گوشت، دودھ کی مصنوعات، گریاں، بیج، پالک، گوبھی، شکرقندی، اجناس اور کیلے وغیرہ سے اسے حاصل کیا جاسکتا ہے جبکہ بالغ افراد ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹس بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
منہ میں چھالے یا ہونٹ کے کونے پھٹ جانا
اگر جسم میں بی وٹامنز یا آئرن کی کمی ہو تو اس کی علامت اکثر منہ میں چھالے یا ہونٹوں کے اطراف کریکس کی شکل میں نظر اتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ منہ میں چھالوں کے مریضوں میں آئرن لیول کی کمی کا امکان دوگنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ منہ میں زخم وٹامن بی 1، وٹامن بی 2 اور وٹامن بی 6 کی کمی کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔
اسی طرح ہونٹوں کے اطراف کریکس بھی بی وٹامنز خصوصاً وٹامن بی 1 کی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
آئرن سے بھرپور غذائیں جیسے چکن، گوشت، مچھلی، دالیں، سبزپتوں والی سبزیاں، گریاں، بیج اور اجناس قابل ذکر ہیں اور اگر اوپر درج علامات کا سامنا ہورہا ہے تو ان غذاﺅں کا استعمال عادت بنانے کی کوشش کریں۔
مسوڑوں سے خون بہنا
ویسے تو دانت صاف کرنے کا خراب طریقہ بھی مسوڑوں سے خون نکلنے کا باعث ہوسکتا ہے مگر جسم میں وٹامن سی کی کمی بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔
وٹامن سی زخموں کو بھرنے اور مدافعت میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ اینٹی آکسائیڈنٹ کا کام کرکے خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے، جسم اس وٹامن کو خود نہیں بناپاتا اور غذا کے ذریعے ہی اس کا حصول ممکن ہے۔
اگر تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال عادت بنایا جائے تو وٹامن سی کی کمی کا سامنا نہیں ہوتا مگر آج کل بیشتر افراد سبزیاں کھانا زیادہ پسند نہیں کرتے اور اس کی کمی کی صورت میں مسوڑوں سے خون بہنا اور دانتوں سے محرومی کی شکل میں بھی نظر آسکتا ہے۔
رات کو بینائی متاثر ہونا
اگر غذا میں وٹامن اے کی مناسب مقدار شامل نہ ہو تو رات کو بینائی میں مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس وٹامن کی کمی کے نتیجے میں لوگوں میں کم روشنی یا تاریکی میں دیکھنے کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے۔
وٹامن اے قرینے میں پائے جانے والے ایک جز rhodopsin کو بنانے کے لیے ضروری ہوتا ہے جو رات کو دیکھنے میں مدد دیتا ہے اور اگر اس میں مسائل کا علاج نہ ہو تو یہ عارضہ قرینے کو نقصان پہنچا کر ہمشیہ کے لیے اندھے پن کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
مگر اہم بات یہ ہے کہ دودھ کی مصنوعات، انڈے، مچھلی، سبز پتوں والی سبزیاں اور پیلی و نارنجی رنگ کی سبزیاں اس وٹامن سے بھرپور ہوتی ہیں، جن کا استعمال اس کی کمی نہیں ہونے دیتا۔
اس کی کمی کی تشخیص تک وٹامن اے سپلیمنٹ کا استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس کی زائد مقدار جسم میں چربی کا ذخیرہ بڑھاتی ہے جو زہریلی بھی ہوسکتی ہے۔
بالوں کی خشکی اور سر کی جلد متاثر ہونا
سر کی جلد پر پرتیں بن جانا اور خشکی کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں مگر ان میں ناقص غذا کا استعمال بھی شامل ہے، خون میں زنک، وٹامن بی 3، وٹامن بی 2 اور وٹامن بی 6 کی کمی بھی اس کا باعث ہوسکتی ہے۔
ناقص غذا کا استعمال اور جلدی امراض کے درمیان تو مکمل طور پر واضح نہیں مگر سر کی جلد متاثر ہونے یا خشکی ہونے پر اجناس، چکن، گوشت، مچھلی، انڈے، دودھ کی مصنوعات، کلیجی، سبز سبزیاں، نشاستہ دار سبزیاں، گریاں اور بیجوں کا استعمال زیادہ کرنا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
سی فوڈ، گوشت، دالیں، دودھ کی مصنوعات، گریاں اور اجناس زنک کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔
بال گرنا
بال گرنے کا سامنا متعدد افراد کو ہوتا ہے مگر کچھ غذائی عناصر سے اس کی روک تھام یا گرنے کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔
مثال کے طور پر آئرن، زنک، لینولیک ایسڈ، الفا لینولیک ایسڈ، وٹامن بی تھری اور وٹامن بی 7 والی غذاﺅں کا زیادہ استعمال کرنا اس مسئلے سے بچا سکتا ہے۔
وٹامن بی تھری بالوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے اور اس کی کمی کے نتیجے میں بال ایک مخصوص حصے سے گرنا شروع ہوجاتے ہیں جبکہ وٹامن بی 7 کی کمی اور بالوں سے محرومی کے درمیان بھی تعلق موجود ہے۔
گوشت، مچھلی، انڈے، دالیں، سبز پتوں والی سبزیاں، گریاں، بیج اور اجناس آئرن اور زنک کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں، جبکہ وٹامن بی تھری کو بھی گوشت، مچھلی، دودھ کی مصنوعات، اجناس، دالیں، گریاں، بیجوں اور سبز پتوں والی سبزیاں مددگار ثابت ہوتی ہیں، ان غذاﺅں میں بائیوٹن بھی ہوتا ہے جو انڈے کی زردی اور کلیجی وغیرہ میں بھی پایا جاتا ہے۔