پاکستان

کسی پارٹی چیئرمین کے نازیبا الفاظ، دھمکی قانونی عمل سے نہیں روک سکتی، نیب

بلاول نے خط میں کہا انہیں 15 جنوری کے بعد نیب راولپنڈی کی تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش ہونےپر کوئی اعتراض نہیں ہے،ترجمان نیب

قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایک پارٹی کے چیئرمین کی طرف سے نیب کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال اور دھمکی بیورو کو اس کے قانونی عمل سے نہیں روک سکتی۔

ترجمان نیب نے ایک بیان میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کے نیب میں پیش نہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کو بلاول کے نیب راولپنڈی کو لکھے گئے خط کے برخلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنے وکیل کے ذریعے لکھ گئے خط میں درخواست کی ہے کہ انہیں 15 جنوری 2020 کے بعد نیب راولپنڈی کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بلاول، نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے جو کہ ان کی طرف سے نیب کو کرائی گئی یقین دہانی کے برخلاف ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ایک جماعت کے چیئرمین کی طرف سے نیب کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال اور دھمکی بیورو کو اس کے قانونی عمل سے نہیں روک سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: 24 دسمبر کو نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گا، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے قانون کے مطابق کام کرنے والا ادارہ ہے جو کسی بھی تحقیقات میں متعلقہ شخص کا قانون کے مطابق بیان لینے پر یقین رکھتا ہے تاکہ اسے قانونی حق سے محروم نہ رکھا جائے اور انصاف کے تمام تر قانونی تقاضے پورے کیے جاسکیں۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ نیب نے انہیں 24 دسمبر کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے لیکن وہ پیش نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نیب نے طلبی کا غیر قانونی نوٹس بھیجا ہے، 24 دسمبر کو کس بنیاد پر نیب نے طلب کیا ہے؟ سابق چیف جسٹس بھی کہہ چکے ہیں کہ بلاول بےگناہ ہے تو کیوں بلایا جارہا ہے، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کا لیول یہ ہے کہ ایک بیٹے کو ماں کی برسی منانے نہیں دے رہی، جبکہ 24 دسمبر کو نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گا۔'

انہوں نے کہا کہ 'پہلے بھی نیب کے سامنے پیش ہوتا رہا ہوں اور نیب کے سامنے پیش ہو کر سوالات کے جواب دیے تھے، لیکن کیا خیبر پختونخوا کے کسی وزیر کو نیب کا نوٹس ملا؟ عمران خان کے خلاف نیب کے مقدمات زیر التوا ہیں، ملک میں آمرانہ طرز عمل سے حکومت چلائی جارہی ہے جبکہ ایک جرم بھی ثابت نہیں ہوتا اور کیسز بنائے جاتے ہیں۔'