پاکستان

نارووال اسپورٹس سٹی کیس: مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال گرفتار

نیب نے احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی سے متعلق کیس میں طلب کیا تھا، جہاں ان کو پیش ہونے کے بعد آج گرفتار کرلیا گیا۔
|

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ احسن اقبال کو اربوں روپے کے نارووال اسپورٹس سٹی پروجیکٹ سے متعلق کیس میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے نیب نے طلب کیا تھا۔

ڈان نیوز ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ احسن اقبال آج نیب میں پیش ہوئے، جہاں بعد ازاں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

اس حوالے سے جاری نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس اسکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ احسن اقبال پر نارووال اسپورٹ سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ احسن اقبال 5 مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سابق دور میں وہ وزیر منصوبہ بندی اور بعد ازاں وزیر داخلہ رہے تھے۔

نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ احسن اقبال کے طبی معائنے کے لیے نیب نے ڈاکٹرز کی ٹیم کو طلب کرلیا ہے جبکہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے کل (24 دسمبر) کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

گرفتاری سے قبل احسن اقبال کی گفتگو

اپنی گرفتاری سے کچھ دیر قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا تھا کہ حکومت نیب کے ذریعے مخالفین کی کردار کشی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس پر کیوں شفاف ٹرائل نہیں ہوتا لیکن جھوٹ بول کر مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

احسن اقبال نے نارووال منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ، پارلیمنٹ اور اکنامک کونسل سے منظوری لی گئی اور منصوبے کی مالیت میں اضافہ تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے ہوا۔

انہوں نے کہا تھا کہ نیب نے جس وقت اس کا نوٹس لیا اس وقت 85 فیصد کام مکمل ہوچکا تھا اور 6 کروڑ روپے مالیت کی آسٹرو ٹرف منگوائی گئی تھی۔

تاہم احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اب اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ڈھائی ارب روپے بھی ضائع کیے جارہے ہیں، نارووال کیا بھارت یا اسرائیل میں ہے۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ 2 ماہ میں دوسری مرتبہ تھا کہ مسلم لیگ(ن) کے رہنما کو ان کی آمدنی اور اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں وہ پہلے بھی نیب میں پیش ہوچکےہیں جبکہ انہوں نے اسی کیس میں نیب کی جانب سے دیے گئے سوالنامے کا جواب بھی دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا تھا کہ انہوں نے نیب راولپنڈی کو اپنی آمدنی اور اخراجات سے متعلق دستاویزات جمع کروادی تھی۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اس کیس کے ساتھ کچھ نہیں کیا کیونکہ یہ منصوبہ 2009 میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے دوران شروع کیا گیا اور وہ اس وقت وفاقی وزیر نہیں تھے۔

احسن اقبال نے کہا تھا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت اقتدار میں آئی تھی نارووال اسپورٹ سٹی کا منصوبہ 90 فیصد مکمل ہوگیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اسے کھنڈر میں تبدیل کردیا۔