سال 2019 کی وہ خبریں جنہیں بھلانا ممکن نہیں
ہر گزرتا پل ماضی ہے، اسے کبھی پھر ہماری زندگی میں واپس نہیں آنا، اسی طرح گزشتہ سال کی مانند یہ سال بھی ماضی کا حصہ بننے والا ہے، جس کے بعد ہم اپنے گھروں اور دفاتر پر آویزاں 2019 کے کیلینڈر کے بجائے 2020 کا کیلنڈر آویزاں کردیں گے۔
لیکن اگر 2019 کے کیلنڈر کو اتارنے سے پہلے ایک بار اس کے 12 مہینوں کے اوراق کو چند لمحات کے لیے دیکھ کر گزشتہ 365 دنوں کا جائزہ لیا جائے تو، ہمارے لبوں پر بہت ساری مسکراہٹیں اور آنکھوں میں ڈھیر سارے آنسو آجائیں گے، اور اسی کا نام زندگی ہے۔
عام تاثر یہی ہے کہ 2019 میں کچھ بھی منفرد اور دلفریب نہیں ہوا، لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ اگر اب پیچھے مڑ کر وقت اور خبروں کا جائزہ لیا جائے تو ہمارے سامنے 2019 کی ایک منفرد تصویر بننا شروع ہوجائے گی جس میں آنسوؤں کے ساتھ مسکراہٹیں بھی ہوں گی اور غموں کے ساتھ خوشیاں بھی ہوں گی۔
خوشی کے لمحات اور یادگار واقعات کی شروعات کہاں سے ہونی چاہیے اور اختتام کہاں کیا جائے، یہ فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوتا، اس لیے 2019 کے اہم واقعات کو نمبروں سے آزاد کرنا ہی بہتر ہے۔
سال 2019 کے 365 دنوں میں سے زیادہ دنوں میں ہمیں ایسی متعدد خبریں پڑھنے کو ملی ہوں گی، جنہوں نے جہاں دوسرے لوگوں کی زندگی پر اثرات مرتب کیے ہوں گے، وہیں انہوں نے ہمارے ذہنوں کو بھی جنجھوڑ کر رکھ دیا ہوگا لیکن سال کے 365 دن میں سے کم سے کم 150 دن ایسے بھی گزرے جن میں لوگوں کو عالمی سطح پر یومیہ کم سے کم ایک اچھی خبر بھی سننے یا پڑھنے کو ملی۔
ایسی ہی چند دلچسپ، مثبت اور امید افزا خبریں بھی ہیں جنہوں نے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی افق پر اپنے گہرے اثرات مرتب کیے اور جن کا تذکرہ 2020 میں بھی ہوتا رہے گا۔