کراچی: فورسز کی کارروائی میں 'بدنام زمانہ' ٹارگٹ کلر ہلاک
کراچی کے کئی علاقوں میں دہشت کی علامت سمجھا جانے والا مبینہ قاتل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
رینجرز کے ترجمان کے مطابق پیراملٹری فورس اور پولیس نے جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کی اطلاع پر منگھوپیر میں مشترکہ کارروائی کی۔
علاقے میں پہنچنے پر مبینہ گینسٹر عبداللہ محسود نے فورسز پر فائرنگ شروع کردی اور اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران ابتدائی طور پر عبداللہ محسود اپنے دو ساتھیوں شیراللہ عرف شینا اور محمد سہیل کو زخمی حالت میں گرفتار کیا، جبکہ تاریکی کا فائدہ اٹھا کر ان کے دیگر دو ساتھی فرار ہوگئے۔
زخمی ملزمان کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے عبداللہ محسود کو مردہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: میڈیکل کی طالبہ کا قاتل 'کچرا چننے والا' گرفتار
بعد ازاں دیگر دو ملزمان کو مزید علاج کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہسپتال ذرائع نے کہا کہ زخمی ملزمان میں سے 15 سالہ سہیل کو چہرے اور بائیں پاؤں میں گولیاں لگیں جبکہ اس کے ساتھی شیراللہ کو دائیں ہاتھ میں گولی کا زخم آیا۔
'عبداللہ محسود رِنگ لیڈر تھا'
رینجرز کے ترجمان نے عبداللہ محسود کو بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'عبداللہ محسود، سہراب گوٹھ، جنجار گوٹھ، گلشن معمار، نیو کراچی، منگھوپیر، سپر ہائی وے اور سبزی منڈی کے علاقوں میں سنگین جرائم میں ملوث گینگ کا سرغنہ تھا۔
مزید پڑھیں: امیدواروں کے قتل کے منصوبہ ساز2 مبینہ ٹارگٹ کلر گرفتار
10ڈکیتوں پر مشتمل یہ ایک منظم گروہ شہریوں کو لوٹنے، اغوا برائے تاوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہا ہے اور اس نے مذکورہ علاقوں میں 'دہشت' قائم کر رکھی تھی، جبکہ ان کے خلاف متعدد تھانوں میں کئی مقدمات بھی درج ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے بھاری اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا جبکہ 2 مسروقہ موٹر سائیکلیں بھی برآمد کر لی گئیں جو 2 دن پہلے ہی منگھو پیر کے علاقے سے چھینی گئی تھیں۔