دنیا

بی بی سی اردو کا سیربین کی ریڈیو نشریات بند کرنے کا فیصلہ

ریڈیو سننے والوں کی تعداد میں کمی کے رجحان کی وجہ سے بی بی سی نے نشریات بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے پاکستان میں حالاتِ حاضرہ اور خبروں پر مبنی پروگرام سیربین ریڈیو کی نشریات بند کرنے جبکہ ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز اور ٹیلیویژن کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے پاکستانی صارفین کے لیے اپنے وسائل کے صحیح استعمال کے مقصد کے حصول کے لیے سیربین کی ریڈیو (شارٹ ویو) نشریات کی بندش کا فیصلہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بی بی سی نیوز اردو رواں سال کے اختتام پر سیربین کی ریڈیو نشریات بند کردے گا تاہم گلوبل نیوز بیٹ اور ایف ایم بلیٹنز کا سلسلہ جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ بی بی سی گلوبل نیوز بیٹ اور ایف ایم بلیٹنز، ایف ایم شراکت داروں کے اشتراک سے نشر کرتا ہے۔

رپورٹ میں بی بی سی اردو نے ریڈیو کے مواد کو نوجوان نسل کی دلچسپی کے لحاظ سے ڈھالنے کی کوشش کا اظہار بھی کیا۔

مزید پڑھیں: بی بی سی کا مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو نیوز کی کوریج بڑھانے کا فیصلہ

علاوہ ازیں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سیربین ریڈیو کی بندش سے بی بی سی اردو سروس کی ویب سائٹ، یوٹیوب چینل، فیس بک، دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق سیربین پروگرام کی صرف ریڈیو نشریات بند ہورہی ہیں جبکہ بی بی سی اردو ٹیلی ویژن کے ذریعے سیربین کی نشریات پیر سے لے کر جمعے تک پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے جاری رہے گی۔

اس کے ساتھ ہی سیربین کو بی بی سی اردو کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

سیربین ریڈیو بند کرنے کی وجوہات سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2018 میں بی بی سی نے پاکستان میں رائے عامہ کا ایک جائزہ لیا تھا جس سے ملک میں ٹی وی آڈینس کی تعداد میں تیزی سے اضافے، ڈیجیٹل میڈیا تک رسائی کے باعث ریڈیو سامعین کی تعداد میں کمی کے رجحان کی تصدیق ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ‘آئی ایس پی آر کے ساتھ مل کر قبائلی علاقوں میں ریڈیو نشریات شروع کریں گے‘

اس میں بتایا گیا کہ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس میں خواتین اور نوجوانوں پر مشتمل افراد کی تعداد زیادہ ہے۔

بی بی سی اردو سروس کی سربراہ مہوش حسین نے سیربین کی ریڈیو نشریات بند کرنے کے فیصلے کی وجہ سامعین کی تعداد میں کمی کےرجحان کو قرار دیا۔

مہوش حسین نے کہا کہ اس وقت ہماری کوشش نوجوانوں اور خواتین تک زیادہ سے زیادہ خبریں پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان بھی ہے کہ ہم اپنے پارٹنرز کےساتھ گلوبل نیوز بیٹ بلیٹنز کی تعداد میں اضافہ کریں۔