ملٹی میڈیا

بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دیتی تصاویر اٹھا کر شدید احتجاج کیا جس میں اداکار بھی شامل ہوئے۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی، ممبئی، کلکتہ، الہ آباد، حیدرآباد سمیت ملک بھر میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں فرحان اختر سمیت کئی فلمی ستارے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

بھارتی پولیس نے جمعے کو بھی مظاہرین پر تشدد جاری رکھا اور ان پرتشدد مظاہروں میں کم ازکم 4 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے اور اسی طرح 4 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک کم ازکم 14 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جو بھارتی پولیس اور دیگر فورسز کے تشدد اور فائرنگ کا نشانہ بنے۔

دہلی میں نماز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد میں مظاہرے کیے گئے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سمیت دیگر مذاہب کے افراد بھی شریک ہوئے۔

دلی کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد پرامن انداز میں احتجاج شروع ہوا اور مظاہرین نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اس دوران پولیس نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کی کوشش کرنے والے 100 سے زائد مظاہرین کو روکا اور ان پر لاٹھی چارج کیا۔