انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہواوے کے نئے فلیگ شپ فونز میں اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم تو ہوگا مگر میٹ 30 سیریز کے فونز کی طرح نئی ڈیوائسز بھی گوگل موبائل سروسز سے محروم ہوں گی۔
یہ فون اسپین کے شہر بارسلونا میں فروری میں شیڈول موبائل ورلڈ کانگریس کے ایک ماہ بعد پیش کیا جائے گا اور امریکی پابندیوں کی وجہ سے یہ فون تاحال گوگل سروسز سے محروم ہوگا۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی میں ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے چینی کمپنی کو امریکی ٹیکنالوجی کے استعمال سے روک دیا تھا اور اب تک وہ گوگل سافٹ وئیر کو استعمال کرنے کا لائسنس حاصل نہیں کرسکتی ہے۔
اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم اوپن سورس ہے تو اس تک ہواوے کی رسائی ممکن ہے مگر گوگل میپس، پلے اسٹور، سرچ انجن اور دیگر موبائل سروسز کے لیے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے، جو امریکی حکومت کی جانب سے جاری نہیں کیا جارہا۔
پی 40 سیریز کے فونز میں اینڈرائیڈ 10 کا امتزاج کمپنی کے اپنے ای ایم یو آئی یوزر انٹرفیس سے کیا جائے گا۔
ہواوے میٹ 30 سیریز کے فونز بھی ان سروسز سے محروم تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان کو تاحال تمام ممالک میں فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا حالانکہ کیمرا سیٹ اپ اور بیٹری لائف کو بہترین قرار دیا گیا تھا۔
تاہم یہ فونز چین میں بہت زیادہ فروخت ہوئے کیونکہ چین میں گوگل سروسز کام نہیں کرتیں اور وہاں کے صارفین کو ان کی پروا بھی نہیں۔
رچرڈ یو کے مطابق مزید بہتر کیمرا سیٹ اپ اور بیٹری لائف کو پی 40 سیریز کے فونز کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔
اسی طرح ان کا دعویٰ ہے کہ اس کا ڈیزائن ایسا ہوگا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا، بہتر پراسیسر بھی اس کا حصہ ہوگا۔