سوشانت سنگھ کو متنازع شہریت قانون کی مخالفت پر ٹی وی شو سے نکالا گیا؟
’دی لیجنڈ آف بھگت سنگھ‘ جیسی فلموں میں شاندار اداکاری کرنے والے بولی وڈ اداکار و بھارتی ٹیلی وژن کے معروف اداکار کو مبینہ طور پر متنازع شہریت کے قانون کی مخالفت کرنے پر معروف ٹی وی شو ’ساودھان انڈیا‘ سے نکال دیا گیا۔
سوشانت سنگھ نے گزشتہ روز اپنی مختصر ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ان کا ’ساودھان انڈیا‘ میں اداکاری کا سفر ختم ہوا۔
اداکار کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد متعدد افراد نے ان کی ٹوئٹ کو لائیک کیا جب کہ درجنوں افراد نے اس پر کمنٹس بھی کیے۔
ایک صارف انیشا دتا نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیا کہ انہیں ’سچ‘ بولنے کی قیمت ادا کرنی پڑی، جس پر اداکار نے جواب دیا کہ انہیں ’سچ‘ بولنے کی انتہائی کم قیمت ادا کرنی پڑی ہے۔
ٹی وی شو سے اپنے اختتام کے بعد سوشانت سنگھ نے بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہیں ڈرامے سے الگ کردیا گیا ہے، تاہم انہیں اس کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
سوشانت سنگھ کے مطابق ٹی وی انتظامیہ نے ان کا معاہدہ ختم کردیا ہے اور ٹی وی انتظامیہ کو یہ حق حاصل ہے کہ ان کی جگہ کسی اور شخص کو ذمہ داریاں سونپیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں معاہدہ ختم کرنے کا سبب نہیں بتایا گیا اور نہ ہی انہیں اس بات کا علم ہے کہ کس بات پر انہیں ٹی وی شو سے الگ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: متنازع بھارتی شہریت بل لوک سبھا سے منظور
سوشانت سنگھ کے مطابق یہ اتفاق ہے کہ جس دن انہوں نے متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی تھی، اسی دن ہی ان کا ٹی وی شو کا معاہدہ ختم کردیا گیا اور وہ اس حوالے سے افواہیں پھیلانا نہیں چاہتے اور سچ یہ ہے کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ انہیں ٹی وی شو سے کیوں الگ کیا گیا۔
سوشانت سنگھ نے متنازع شہریت قانون بل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتے، متنازع قانون اور جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلبہ پر تشدد کے خلاف آواز اٹھانا ان کا فرض ہے، کیوں کہ مستقبل میں اگر ان سے ان کے بچے سوال کریں گے تو ان کے پاس جواب ہوگا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ وہ اپنا ٹیلنٹ فروخت کرتے ہیں مگر وہ اپنا ضمیر اور آواز فروخت نہیں کر سکتے اور وہ ناانصافی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
سوشانت سنگھ کے مطابق متنازع شہریت قانون پر آواز اٹھانے والے وہ ایک اکیلے بولی وڈ شخص نہیں ہیں بلکہ ان کے علاوہ تپسی پنو، ریچا چڈا، ذیشان ایوب اور انوبھاو سنہا جیسے لوگ بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کا متنازع شہریت بل راجیا سبھا سے بھی منظور
اداکار کا کا کہنا تھا کہ بولی وڈ کی جن شخصیات کو متنازع شہریت قانون درست لگ رہا ہے وہ خاموش ہیں اور جنہیں یہ قدم غلط لگ رہا ہے وہ ان کی طرح بول رہے ہیں اور انہیں جو کچھ بھی غلط لگے گا اس پر وہ بولیں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر انہیں سچ بولنے کی سزا دی گئی ہے تو انہیں بہت کم سزا دی گئی ہے۔