اس غلطی سے بچنے کا ممکنہ طریقہ – کسی کے حوالے سے ذہن بنانے سے پہلے اسے اور اس کی شخصیت، گھریلو حالات اور اس کے مسائل کو سمجھنے کی عادت پیدا کریں۔
دسویں غلطی - کردار اور اسے نکھارنے کو نظر انداز کرنا
اگر والدین کو بچوں میں صرف اور صرف ایک چیز ڈیولپ کرنے کی اجازت ہو تو بلاشبہ یہ واحد چیز کردار ہونی چاہیے، کرداریعنی ہمارے اندر کی بنیادی وصف، راہ دکھانے والا ہمارا 'اندر کا چراغ، یاد رکھیں کہ کردار کی بہتری امتحانات میں اچھی رپورٹ کارڈ، ٹرافی سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
ہم اپنے بچوں میں کردار نکھارنے کو ایک اضافی کام سمجھتے ہیں، والدین سوچتے ہیں کہ بڑے ہو کر ان کا کردار خودبخود ٹھیک ہو جائے گا مگر یہ صرف والدین کی غلط فہمی ہوتی ہے، عام طور پر 10 سے 15 سال کی عمر میں بچوں کے نزدیک بھی کردار کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی مگر یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو عارضی فوائد سے بچاتے ہوئے انہیں مستقبل میں لوگوں سے اچھا معاملے کرنے والا اور اپنے بارے میں مثبت سوچنے والا بنانے کی فکر کریں۔
یاد رکھیں کہ کردار، اعتماد، مضبوطی اور گر کر دوبارہ اٹھنے کی قوت، بچوں میں صرف مشکلات کا سامنا کرنے سے آسکتی ہیں۔
اس غلطی سے بچنے کا ممکنہ طریقہ – بچوں کی زندگی کے کاموں اور ایشوز کو 3 اقسام میں تقسیم کر کے ان کی فہرستیں بنائیں اور فہرست شارٹ ٹرم ، مڈ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبوں پر ہونی چاہیے۔
اب ہر کام کو اس کےممکنہ اثرات سے ترجیح دیں، شارٹ ٹرم کاموں پر کم، اور لانگ ٹرم کاموں، ایشوز اور مسائل پر زیادہ فوکس کرتے ہوئے کام کی کوشش کریں۔
یہ درست ہے کہ اپنے بچوں کو عارضی طور پر بھی ناکام دیکھنا مشکل ہوتا ہے مگر کبھی کبھار والدین کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے، بچوں سے محبت کے لاکھوں طریقے ہو سکتے ہیں اور یہ بھی والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو شارٹ ٹرم مشکلات سے گزرنے دیں تاکہ وہ لانگ ٹرم ثمرات حاصل کر سکیں۔