دنیا کا سرد ترین شہر جہاں سال میں 270 دن برف جمی رہتی ہے
سردیوں میں یہاں کے ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد رہائشیوں کو اوسطاً منفی 61 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کا سامنا ہوتا ہے۔
شمالی نصف کرہ اس وقت سردی کی لپیٹ میں ہے اور ٹھنڈک کے ساتھ دن کی روشنی کم ہوتی جارہی ہے مگر روس کے شہر نورلسک جیسا موسم عموماً دیگر شہروں میں نظر نہیں آتا، جہاں کے رہائشی جنوری کے وسط تک سورج کی روشنی بھی نہیں دیکھ پاتے اور اسے دنیا کا سرد ترین شہر بھی کہا جاتا ہے۔
یہ ان 2 سائبرین شہروں میں سے ایک ہے جو پورا سال منجمد رہتے ہیں اور سردیوں میں یہاں کے ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد رہائشیوں کو اوسطاً منفی 61 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کا سامنا ہوتا ہے۔
مجموعی طور پر پورے سال کا درجہ حرارت منفی 10 سینٹی گریڈ رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے سرد ترین شہر بھی کہا جاتا ہے کیونکہ سائبریا کے ایک اور شہر یاکوتسک کا اوسط درجہ حرارت اس سے زیادہ ہے۔