2 کروڑ روپے کا دیوار پرچپکا کیلا کھانے والے آرٹسٹ کا معافی مانگنے سے انکار
دو روز قبل امریکی آرٹ میوزیم کی دیوار پر ٹیپ کی مدد سے چپکے کیلے کو کھانے والے آرٹسٹ نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔
امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی بیچ کے ایک آرٹ میوزیم میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے کیلے کو امریکی کامیڈین ڈیوڈ ڈاؤٹا نے دیوار سے اتار کر کھالیا تھا۔
ڈیوڈ ڈاؤٹا نے جس کیلے کو دیوار سے اتار کر کھایا تھا، اس سے متعلق آرٹ انتظامیہ کو امید تھی کہ وہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ڈیڑ لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 2 کروڑ سے 2 کروڑ 30 لاکھ روپے تک میں فروخت ہوگا۔
اسی میوزیم میں اسی طرح کے دو کیلے پہلے ہی اتنی قیمت میں فروخت ہوچکے تھے اور آرٹ میوزیم میں آخری کیلا بچا تھا، تاہم اس کی فروخت سے قبل ہی امریکی کامیڈین ڈیوڈ ڈاؤٹا نے اسے دیوار سے اتار کر سب کے سامنے کھالیا تھا۔
ڈیوڈ ڈاؤٹا نے کیلے کو اتار کر اسے کھانے کی ویڈیو اپنے انسٹاگرام پر بھی شیئر کی تھی اور کیلے کو کھانے کے بعد خود کو ’بھوکا آرٹسٹ‘ قرار دیا تھا۔
ڈیوڈ ڈاؤٹا نے تقریبا 2 کروڑ روپے سے زائد کی قیمت میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے کیلے کو کھانے کے بعد لذیذ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیپ کی مدد سے دیوار سے چپکا ’کیلا‘ 2 کروڑ روپے سے زائد میں فروخت
کامیڈین کی جانب سے انتہائی قیمتی کیلے کو کھائے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ انہیں گرفتار کرلیا جائے گا یا پھر وہ اپنی حرکت پر معافی مانگیں گے، تاہم اب انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کرلیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق ڈیوڈ ڈاؤٹا نے 2 کروڑ روپے سے زائد کی قیمت والے کیلے کو کھانے پر معافی مانگنے سے انکار کردیا اور کہا کہ انہیں اپنے عمل پر کوئی پچھتاوا نہیں۔
ڈیوڈ ڈاؤٹا نے کیلے کو کھانے کے ایک دن بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح اٹلی نژاد امریکی آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن نے کیلوں کو ٹیپ سے چپکا کر دیوار پر لٹکا کر اپنے آرٹ کا مظاہرہ کیا، اسی طرح انہوں نے بھی آرٹ میوزیم میں کیلے کو کھا کر اپنا آرٹ پیش کیا۔