اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آڈرے شومین نامی خاتون گزشتہ ماہ اسپین میں موجود پہاڑی سلسلے کوہ پائرینیس میں ہائیکنگ کررہی تھیں جب برفانی طوفان میں پھنس گئیں، جس کے بعد وہ ہائیپوتھرمیا اور پھر کارڈک اریسٹ (یعنی دل نے کام کرنا بند کردیا) کا شکار ہوگئیں۔
کارڈک اریسٹ کے بعد ان کی آنکھیں چڑھ گئیں اور سانس آنا بند ہوگیا۔
34 سالہ یہ خاتون اسپین میں مقیم ہیں مگر ان کے پاس برطانوی پاسورٹ ہے اور اس وقت جب یہ واقعہ ہوا تو ان کے شوہر روہن ان کے ساتھ تھے اور انہوں نے بتایا 'مجھے لگا کہ وہ مرگئی ہے، میں نے ان کی نبض محسوس کرنے کی کوشش کی، میں نے دیکھا کہ وہ سانس نہیں لے رہی جبکہ مجھے دھڑکن بھی محسوس نہیں ہوئی'۔
آڈرے شومین کو بچانے کے لیے ریسکیو ورکر 2 گھنٹے بعد پہنچے اور انہوں نے دیکھا کہ خاتون کا جسمانی درجہ حرارت 18 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ہے، جس پر انہیں فوری طور پر بارسلونا کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹر بھی زندگی کی علامات دریافت کرنے میں ناکام رہے۔
خیال رہے کہ ایک بالغ فرد کا اوسط جسمانی درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔
طبی عملے نے بتایا کہ یہ خاتون اسپین میں طویل ترین کارڈک اریسٹ کا شکار ہوئیں اور کرشماتی طور پر بچ بھی گئیں۔
وال ڈی ہیبرون ہاسپٹل کے ڈاکٹر ایڈورڈ ارگاڈو نے کہا 'ایسا لگ رہا تھا کہ وہ مرچکی ہیں مگر ہم ہائیپوتھرمیا کو دیکھتے ہوئے جانتے تھے کہ ان کے بچنے کا امکان ہے'۔
ہائیپوتھرمیا میں کوئی فرد بہت شدید ٹھنڈ کا شکار ہوتا ہے اور اس کی جسمانی حرارت بہت تیزی سے کم ہوجاتی ہے، جس سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جبکہ میٹابولزم بہت تیز ہوجاتا ہے، جس سے جسمانی افعال تھم ضرور جاتے ہیں مگر دماغ اور اعضا کو تحفظ بھی ملتا ہے۔