پاکستان

نیازی-نیب گٹھ جوڑ ایک مرتبہ پھر ناکام ہوا، شہباز شریف

عدالت نے میری ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد کر دی، نیب کے گٹھ جوڑ سے میرے اثاثے منجمد کیے گئے، صدر مسلم لیگ (ن)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو یوٹرن ماسٹر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیازی اور نیب گٹھ جوڑ ایک مرتبہ پھر ناکام ہوا۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے گٹھ جوڑ سے میرے اثاثے منجمد کیےگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا کہ عمران نیازی اور نیب کا گٹھ جوڑ ہے، اللہ تعالیٰ نے کل سپریم کورٹ میں ہمیں سرخرو کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا اور دونوں مقدمات میں میرٹ پر ضمانت ہوئی لیکن نیب نے چیلنج کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں شہباز شریف کے خلاف درخواست واپس لے لی

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورت حال پر تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری ہے اور مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے یک جہتی ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے کاز کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے اور ان کی آواز اور کاز کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے پاکستان میں اتحاد کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‘اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ کل ایک مرتبہ پھر جھوٹ اور سچ کو الگ کرکے دکھا دیا اور آج سچائی کی تیز روشنی کو پوری قوم دیکھ رہی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اللہ نے ہمیں عدالت عظمیٰ میں سرخرو کیا اور پوری قوم نے دیکھا کہ ہماری نیک نیتی کی گواہی کی آواز عدالت عظمیٰ میں سنائی دی گئی’۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ ‘کل میری ضمانت کو منسوخ کرنے کے حوالے سے عمران خان نیازی اور نیب نے درخواست دی، ہمیشہ کہتا رہا یہ گٹھ جوڑ ہے مگر اب تو اس میں کوئی شک نہیں رہا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘نعیم بخاری وکیل ہیں اور وہ پی ٹی آئی کی اندرونی ٹیم اور پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اور ضمانت منسوخی کی نیب درخواست پر وہ پیش ہوئے حالانکہ نیب کے پاس پراسیکیوٹر کی فوج ظفر موج ہے اس کو نیب نے ایک طرف کیا اور میرے ساتھ الفت کا ثبوت یہ دیا اور پی ٹی آئی کے رکن نعیم بخاری کو عدالت میں مقدمے کا دفاع کیا’۔

مزید پڑھیں:’آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا‘

شہباز شریف نے کہا کہ ‘عدالت عظمیٰ نے جو سوالات کیے وہ سب کچھ پوری قوم نے ٹی وی پر سنا اور اخبارات میں سب چھپ چکا ہے’۔

'نواز شریف اور اس کی ٹیم کی بے گناہی سامنے آتی رہے گی'

ان کا کہنا تھا کہ ‘عدالت عظمیٰ نے سوالات کیے لیکن جب نعیم بخاری نے دیکھا کہ ان کی دال نہیں گھل رہی تو انہوں نے اسی میں عافیت جانی کہ میرے خلاف جو درخواست اس کو خود واپس لے لیں، ہمارے لیے عزت کی اس سے بڑی کوئی بات نہیں ہوسکتی’۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‘مسلم لیگ (ن) کے خلاف سب سے پہلا جو کیس بنایا گیا وہ یہ آشیانہ تھا جس میں مجھے 5 اکتوبر 2018 کو صاف پانی پر بلایا اور آشیانہ پر گرفتار کیا اور پھر ساڑھے پانچ مہینے نیب کے عقوبت خانے میں رہا اور پھر جوڈیشل ریمانڈ پر رہا ہوا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’14 فروری 2019 کو عدالت عالیہ نے دونوں مقدمات میں میری ضمانت میرٹ پر لی اس کو نیب نے چیلنج کیا تھا اور کل اللہ نے ہمیں سرخرو کیا، اس طرح نیازی نیب گٹھ جوڑ ایک مرتبہ پھر ناکام ہوا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے یقین کامل ہے کہ نواز شریف سمیت ان کی ٹیم کا ایک فرد کی بے گناہی سامنے آتی رہے گی اور آرہی ہے اور نواز شریف کی قیادت میں 2014 سے لے کر 2018 تک تمام تر نامساعد حالات کے باوجود ترقی کے منصوبے شروع کیے گئےان کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا’۔

'بجلی کے منصوبے تاریخ کے سستے ترین منصوبے تھے'

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‘قوم کو یاد دہانی کے لیے ایک مثال دینا چاہتا ہوں کہ 2014 سے پہلے 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی یہ اتنا بڑا چیلنج تھا لیکن نواز شریف نے 2013 کے انتخابات میں وعدہ کیا تھا اس کو ٹھیک کروں گا اور دن رات محنت کرکے 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے مکمل کیے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے چین کی سرمایہ کاری کی صورت میں مدد سے لگائے گئے اور اس میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا بھی بہت اہم کردار ہے’۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف کی سیاسی سوچ اور دانائی کے تحت سی پیک کے علاوہ پاکستان کے اپنے وسائل سے 5 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے گیس کی بنیاد پر شروع کیے گئے اور وقت پر مکمل ہوئے’۔

یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کی ضمانت خارج کروانے کیلئے نیب کا سپریم کورٹ سے رجوع

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ 5 ہزار میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے دنیا کی تاریخ میں سب سے جلدی مکمل ہوئے اور سب سستے منصوبے تھے اور کوئی عام کمپنی نہیں تھی، امریکا کی جنرل الیکٹرک امریکا (جی ای) نے شفاف بڈز میں منصوبے جیتے جس کا اصل تخمینہ 4 سے 5 ارب ڈالر کا تھا لیکن آدھی قیمت سے بھی کم لگے’۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‘ان منصوبوں میں 160 ارب روپے کی بچت ہوئی اسی لیے جی ای کے چیئرمین صرف اسی کے لیے پاکستان آئے اور انہوں نے نواز شریف سے کہا کہ آپ کا شکریہ ادا کروں گا کہ شفاف طریقے سے یہ منصوبے ہمیں دیے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اس اجلاس میں موجود تھا جہاں جی ای کے چیئرمین نے نواز شریف کو کہا کہ ہم نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں اس طرح کے منصوبے لگائے ہیں لیکن اتنے شفاف طریقے سے منصوبے نہیں دیکھے’۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‘اس سب کے بدلے میں گزشتہ ڈیڑھ سال یا پونے دو سال میں عمران خان نیازی اور نیب گٹھ جوڑ نے کیا ہے اس پر ہر پاکستانی رنجیدہ اور دل برداشتہ ہے کہ کیا محنت اور خلوص سے کام کرنے کا یہ نتیجہ ہوتا ہے اور اس کا یہ ثمر ملتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘کل عدالت عظمیٰ اور خاص طور پر چیف جسٹس نے جو ریمارکس دیے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے جو جیلیں کاٹی ہیں، نیب کے عقوبت خانوں میں دن رات ہماری جو رسوائی ہوئی اور جگ ہنسائی کی، عمران خان اور ان کے مشیروں نے ان ڈیڑھ برسوں میں جو زہر اگلا لیکن کل عدالت عظمیٰ میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا’۔

'عمران خان جیسا جھوٹا وزیراعظم پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیکھا'

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ‘عمران خان نیازی یوٹرن کے ماسٹر ہیں، میں نے پاکستان کی 71 سالہ تاریخ میں اس سے زیادہ جھوٹا وزیراعظم نہیں دیکھا، قوم میں تقسیم پیدا کرنے والا وزیر اعظم، ان سے زیادہ احسان فراموش، غصے سے بھرا ہوا اور اپنی ذات کو پاکستان سے اوپر دیکھنا اور اپنی ذات کے لیے پاکستان کے مفاد کو نیچے کرنے والا وزیراعظم کبھی نہیں دیکھا’۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‘یہ وہ تکلیف دہ باتیں ہیں جس کا مشاہدہ پوری قوم گزشتہ ڈیڑھ سال سے کر رہی ہے، کسی کو اب شک نہیں رہا کہ اگر اس شخص نے اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی اور جھوٹے مقدمات بنائے اور دن رات زہر اگلا اگر اس کا دس فیصد بھی عمران نیازی ملک کی قسمت سنوارنے پر لگاتے تو آج پاکستان کی معاشی حالت اتنی غیر نہ ہوتی اور پاکستان آج اس طرح تباہی کے دہانے پر کھڑا نہ ہوتا’۔

وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘کہاں گئے وہ 50 لاکھ گھر، ڈیڑھ سال میں 15 لاکھ گھر بننے چاہیے تھے لیکن 15 اینٹیں نہیں لگائی، کہاں گئیں وہ ایک کروڑ نوکریاں جبکہ آج لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں’۔

‘تمام اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں’

نیب کی جانب سے اثاثے منجمد کرنے حکم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘کل اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں حالانکہ میرے اثاثے فیدرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور الیکشن کمیشن کے پاس ڈیکلیئر ہیں اور اپنے گوشوارے ہر سال جمع کرواتا ہوں’۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‘اگر میرے خلاف کرپشن ثابت نہ کرسکے اور اگر تھی تو کل عدالت کے سامنے لے آتے، آج اثاثے منجمد کرنے کی باتیں ہورہی ہیں اور قوم کو کیا بتانا چاہتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے بیان پر قائم ہوں کہ میرے خلاف اور میرے بیٹوں کے خلاف کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا، 1997 سے 1999 اور 2008 سے 2018 تک میری وزارت اعلیٰ کے دوران میرے بچوں نے ٹھیکوں میں کرپشن کی ہے تو ثبوت لے آئیں تو میں استعفیٰ دوں گا’۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ‘آج بھی ثبوت لے آئیں، کل عدالت میں ثبوت لے آتے تو بات ختم ہوجاتی’۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

کسی حال میں پی ٹی آئی نہیں چھوڑوں گا، حامد خان کا شوکاز نوٹس پر دوٹوک جواب

امریکا کا پاکستان کا معاشی منظرنامہ منفی سے مستحکم قرار دینے کا خیر مقدم