جسٹس گلزار کی بطور چیف جسٹس پاکستان تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس گلزار احمد کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس گلزار کو پاکستان کے چیف جسٹس کے لیے تعینات کردیا ہے اور اس کا اطلاق 21 دسمبر 2019 سے ہوگا۔
خیال رہے کہ جسٹس گلزار احمد موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ عہدہ سنبھالیں گے۔
مزید پڑھیں: جسٹس گلزار احمد اگلے چیف جسٹس نامزد، سمری وزیر اعظم کو ارسال
موجودہ چیف جسٹس 20 دسمبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوں گے، جس کے بعد 21 دسمبر کو جسٹس گلزار احمد پاکستان کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
خیال رہے کہ 22 نومبر کو وزارت قانون نے جسٹس گلزار احمد کو نئے چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کرنے کی سمری وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کی تھی۔
اگر جسٹس گلزار احمد کی بات کی جائے تو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ 2 فروری 1957 کو کراچی میں معروف وکیل محمد نور کے گھر میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے گورنمنٹ نیشنل کالج کراچی سے بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی۔
اس کے بعد وکالت کے شعبے میں آنے کے لیے انہوں نے کراچی کے ایس۔ایم لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
اس کے بعد وہ 18 جنوری 1986 میں ایڈووکیٹ کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہوئے اور پھر 4 اپریل 1988 کو ہائیکورٹ کے ایڈووکیٹ کی حیثیت سے ان کا اندراج ہوا، جس کے بعد 15 ستمبر 2001 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایڈووکیٹ بنے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے موجودہ 8 ججز چیف جسٹس بنیں گے
اس کے علاوہ سال 2000-1999 کے لیے جسٹس گلزار احمد سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعزازی سیکریٹری بھی منتخب ہوئے۔
علاوہ ازیں جسٹس گلزار احمد 27 اگست 2002 کو سندھ ہائی کورٹ کے جج جبکہ 16 نومبر 2011 کو سپریم کورٹ کے جج بنے اور آپ اس وقت عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ موجودہ چیف جسٹس کی ملک میں غیر موجودگی کے دوران جسٹس گلزار احمد متعدد مرتبہ قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔