عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے امریکا کی کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی اور اسپین کے بارسلونا انسٹیٹوٹ فار گلوبل ہیلتھ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ شہری علاقوں میں سبزہ ہوائی آلودگی میں کمی لاکر مختلف امراض اور جلد موت سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران 80 لاکھ سے زائد افراد پر 7 ممالک میں ہونے والی 9 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
حالیہ برسوں میں طبی سائنس نے بتایا تھا کہ شہروں میں سرسبز مقامات صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں جیسے ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے اور دل کی جانب جانے والی شریانوں کے امراض جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج وغیرہ کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم ان تحقیقی رپورٹس میں بہت زیادہ گہرائی میں جاکر جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔
محققین نے 9 تحقیقی رپورٹس کے تجزے سے دریافت کیا کہ گھروں کے ارگرد سبزہ بڑھنے اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہونے میں تعلق موجود ہے اور 0.1 فیصد سبزے میں اضافے سے ہی جلد موت کا امکان 4 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سرسبز مقامات سے ہوائی آلودگی میں PM2.5 کمی آتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہوائی آلودگی، شور میں کمی اور درجہ حرارت کنٹرول میں آنا سبزے کے دیگر حفاظتی اثرات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سرسبز مقامات اور قبل از وقت موت کے حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی اور منظم تحقیق ہے اور اس کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ سرسبز مقامات میں اضافے کے لیے پالیسیوں کو تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی صحت میں بہتری لائی جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نتائج سے ایسی اہم معلومات حاصل ہوتی ہیں کہ جن کو مستقبل میں صحت پر اثرات کے تجزیے کی تحقیقی رپورٹس کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ پلینٹری ہیلتھ میں شائع ہوئے۔