پاکستان

مظفر گڑھ: 6 سالہ بچے سے 'بدفعلی' کا مقدمہ درج

پولیس نے تعزیزات پاکستان کی دفعہ 377 اور 367 اے کے تحت ایف آئی آر درج کی، ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا۔
|

صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ کے علاقے روہیلانوالی میں 6 سالہ بچے سے بدفعلی پر ایک ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) تھامہ روہیلانوالی میں درج کرلیا گیا جس میں تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 377 (غیر فطری عمل) درج کی گئی جبکہ بعد ازاں دفعہ 367 اے (کسی کو غیر فطری ہوس کے لیے اغوا کرنا) کو بھی ایف آئی آر میں شامل کردیا گیا۔

درخواست گزار محمد اشرف کے مطابق واقعے کے دن ان کا 6 سالہ بھتیجا سہ پہر 3 بجے دکان سے کچھ خریدنے کے لیے گھر سے باہر نکلا لیکن جب وہ کافی دیر گزرنے کے باوجود گھر نہیں آیا تو انہیں فکر ہوئی اور وہ دیگر لوگوں کے ساتھ بچے کی تلاش کے لیے گئے۔

مزید پڑھیں: بچوں سے بدفعلی کا ملزم سہیل ایاز کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ایف آئی آر کے مطابق انہوں نے کچھ چیخ و پکار سنی اور جب وہ قریب پہنچے تو دیکھا کہ وہ شخص بچے سے بدفعلی کررہا تھا، تاہم جب مشتبہ شخص نے محمد اشرف اور دیگر لوگوں کو اپنی جانب آتے دیکھا تو وہ وہاں سے فرار ہوگیا۔

محمد اشرف کا کہنا تھا کہ ان کے بھتیجے کی حالت اس وقت تشویشناک ہے۔

علاوہ ازیں پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں پولیس نے بچوں سے بدفعلی کرکے ان کی ویڈوی بنانے والے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈارک ویب کے ملزم سہیل ایاز کی نشاندہی پر 12 سالہ بچہ برآمد

گرفتار کیے گئے اس شخص کی شناخت سہیل ایاز کے نام سے ہوئی تھی، جس کے بارے میں سٹی پولیس افسر (سی پی او) فیصل رانا نے بتایا تھا کہ مذکورہ ملزم انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ ہے اور اس نے پاکستان میں 30 بچوں کو ریپ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانیہ میں جیل کی سزا بھگت چکا ہے جہاں سے اسے ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

سی پی او کے مطابق ملزم کے خلاف اٹلی میں بھی بچوں سے بدفعلی کا مقدمہ چلایا گیا تھا جس کے بعد اسے وہاں سے بھی ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔