آٹزم دراصل ایک دماغی بیماری ہے جو بچوں میں پیدائشی مرض ہے، اس میں دماغ کی کسی رگ کے دب جانے یا نقصان پہنچنے سے بچوں کی دماغی نشوو نما متاثر اور سست ہو جاتی ہے۔
گرانڈن جب دو برس کی تھیں تو ڈاکٹرز نے تشخیص کیا تھا کہ دوران حمل یا پیدائش کے وقت کسی وجہ سے اس بچی کا دماغ متاثر ہوا ہے مگر 64 برس کی عمر تک گرانڈن پر یہ منکشف نہیں ہو سکا تھا کہ وہ دراصل آٹزم کی مریض ہیں، گرانڈن کو اپنی بیماری کی وجہ سے اسکول سے ہی لوگوں کے تکلیف دہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا، یہاں تک کہ کالج میں مذاق اڑائے جانے پر انہوں نے اپنے ساتھی طالب علم پر تشدد کیا تو انہیں کالج سے نکال دیا گیا مگر یہی تکلیف دہ رویے گرانڈن کو انسانوں کے بجائے جانوروں کے قریب لے آئے اور آج ان کا شمار دنیا کے مشہور ماہر حیوانات میں ہوتا ہے اور وہ حیوانات کے رویوں پر اتھارٹی کی حیثیت رکھتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی آٹزم کے متعلق آگاہی مہم چلانے میں گرانڈن 2010 سے بہت زیادہ متحرک ہیں جس کے متعلق عموماً سمجھا جاتا ہے کہ یہ ایک لاعلاج مرض ہے اور ایسے بچے کبھی صحت مند زندگی نہیں گزار پاتے۔
رالف براؤن - 18 دسمبر 1940 تا 8 فروری 2013