پاکستان

سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن احتجاجاً ملازمت سے مستعفی

حکومت نے رواں ماہ نوکری سے ریٹائر ہونے والے بشیر میمن کو 3دن قبل ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے احتجاجاً اپنی ملازمت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوا دیا۔

وفاقی حکومت نے تین دن قبل بشیر میمن کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے واجد ضیا کو ایف آئی اے کا نیا ڈائریکٹر جنرل تعینات کر دیا تھا، واجد ضیا پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ تھے۔

مزید پڑھیں: پاناما لیکس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا ڈی جی ایف آئی اے تعینات

بشیر میمن کو عہدے سے ہٹا کر ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو رپورٹ کریں لیکن حکومت کے اقدام سے دلبرداشتہ بشیر اے میمن نے احتجاجاً استعفٰی دے دیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محض دو ہفتوں بعد یعنی 16دسمبر 2019 کو بشیر اے میمن کی ریٹائرمنٹ ہونی تھی لیکن اس کے باوجود چند دن قبل ہی بشیر میمن کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے واجد ضیا کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خارجہ نے واجد ضیا اور احسان صادق کو یورپ جانے سے روک دیا

بشیر میمن کو ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ہٹانے کے بعد ان کی کسی اور جگہ تقرری نہیں کی گئی تھی اور وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سابق سربراہ نے اپنے استعفے میں تحریر کیا کہ ریٹائرمنٹ سے قبل مجھے ہٹانا میری نظر میں اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت میرے کام سے مطمئن نہیں۔