پابندیوں کے باوجود ’ہواوے‘ نے ’ایپل‘ کو پیچھے چھوڑ دیا
اسمارٹ فون بنانے والی چینی کمپنی ’ہواوے‘ پر رواں برس امریکی حکومت نے پابندیاں عائد کردی تھیں اور گوگل نے بھی اعلان کیا تھا کہ آنے والے وقت میں ’ہواوے‘ اس کی سہولت سے محروم ہوجائے گی۔
اگرچہ بعد ازاں امریکا اور گوگل نے ہواوے پر عائد کی گئی پابندیوں کو نرم کردیا تھا اور ہواوے نے بھی گوگل کے ٹکر کا اپنا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرایا تھا۔
تاہم ابتدائی طور پر پابندیاں لگنے کی وجہ سے ہواوے کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ چینی کمپنی انتہائی خسارے میں چلی جائے گی۔
تاہم موبائل فون کمپنیوں کی فروخت پر نظر رکھنے والی عالمی کمپنی کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے باوجود ’ہواوے‘ نے دنیا کی معتبر ترین فون ساز کمپنی ’ایپل‘ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی نے سام سنگ اور ایپل کو پیچھے چھوڑ دیا
جی ہاں، ہواوے سال 2019 کے تیسرے حصے میں بھی فونز کی فروخت میں ’ایپل‘ سے آگے رہی اور اس نے دنیا بھر میں 6 کروڑ 60 لاکھ 20 ہزار فون فروخت کرکے دوسرا نمبر حاصل کرلیا۔