اب ٹک ٹاک امریکا کے سیفٹی ہیڈ ایرک ہان نے ایک بیان میں فیروزہ کی ویڈیو ڈیلیٹ اور اکاﺅنٹ بلاک کرنے کو 'انسانی موڈیریٹر' کی غلطی قرار دیا۔
بدھ کو جاری ہونے والے بیان میں ایرک ہان نے کہا کہ فیروزہ کو پہلے 14 نومبر کو اس وقت بھی بلاک کیا ھا جب اس نے اسامہ بن لادن کی ایک تصویر کو پوسٹ کیا تھا کیونکہ یہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی پالیسیوں کی خلاف ورزی تھی۔
اس کے بعد فیروزہ نے نیا اکاﺅنٹ بنایا اور 23 نومبر کو چینی مسلمانوں کے حوالے سے ویڈیو پوسٹ کی اور اس پر پھر پابندی عائد کردی گئی۔
ٹک ٹاک کے مطابق یہ 25 نومبر کو اس لیے ہوا کیونکہ فیروزہ کی ڈیوائس پہلے اکاﺅنٹ سے منسلک تھی اور اسی وجہ سے پلیٹ فارم قوانین کا اطلاق نئے اکاﺅنٹ پر ہوا جبکہ ویڈیو کو 27 نومبر کو انسانی غلطی کے نتیجے میں ڈیلیٹ کیا گیا۔
ایرک ہان کا کہنا تھا 'یہ موڈیریٹر کی غلطی تھی، ڈیلیٹ کی جانے والی وائرل ویڈیو کے حوالے سے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کمیونٹی اصولوں کے خلاف نہیں تھی اور اسے ہٹانا نہیں چاہیے تھا'۔
اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کیے جانے کے 50 منٹ بعد دوبارہ لائیو اس وقت کیا گیا جب موڈیریشن ٹیم کے ایک سنیئر عہدیدار کو غلطی کا احساس ہوا اور اب تک اسے لاکھوں بار دیکھا جاچکا ہے۔
مزید کے لیے کلک کریں ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ ہم اس غلطی پر صارف سے معذرت کرتے ہیں، ہم نے صارف سے براہ راست رابطہ کرکے اسے آگاہ کیا کہ ہم نے اس کیس میں ڈیوائس پر پابندی کو ختم کررہے ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ مواد پر نظرثانی کے حوالے سے پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لے گی اور تعلیمی اور طنزیہ مواد کو استثنیٰ فراہم کرنے کے امکانات پر غور کرے گی۔
دوسری جانب فیروزہ عزیز نے بھی کہا ہے کہ ان کا اکاﺅنٹ بحال کردیا گیا مگر انہوں نے ٹک ٹاک کی وضاحت کو قبول نہیں کیا۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا 'کیا میں اس بات پر یقین کرلوں کہ ایک غیرمتعلقہ طنزیہ ویڈیو کو اس لیے ڈیلیٹ کیا گیا کیونکہ اس سے پہلے میرا ایک اکاﺅنٹ ڈیلیٹ ہوچکا ہے؟ وہ بھی اس وقت جب میں نے ایغور مسلمانوں کے حوالے سے 3 پارٹ کی ویڈیو کو پوسٹ کیا؟ نہیں'۔
اس ویڈیو میں فیروزہ بظاہر پلکوں کو درست کرنے کا طریقہ بتاتی نظر آتی ہیں مگر انہوں نے لاکھوں ایغور مسلمانوں کے ساتھ حراستی کیمپوں میں ہونے والے سلوک پر بات کی۔