چین: سنکیانگ میں قیدیوں سے سلوک سے متعلق خفیہ رپورٹس میں انکشافات
انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹو جرنلٹس (آئی سی آئی جے) نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کے صوبے سنکیانگ کے نظر بندی کیمپوں میں قید ایغور مسلمانوں کے ساتھ سخت سلوک کیا جارہا ہے۔
آئی سی آئی جے کی رپورٹ کے مطابق ‘چائنا کیبلز سے آئی سی آئی جے کو موصول ہونے والی رپورٹس کی تصدیق خطے کے سیکیورٹی سربراہ نے کی ہے جس میں کیمپوں میں قید لاکھوں ایغور مسلمان اور دیگر اقلیتوں کے اراکین کے ساتھ مینیوئل کی تفصیلات شامل ہیں’۔
رپورٹ کے مطابق ‘مینیوئل، جس کو ٹیلی گرام کہا جاتا ہے، میں کیمپوں کی انتظامیہ کو کیمپوں کے قیام کے حوالے سے راز کو برقرار رکھنے، جبری ذہن سازی، باغی سوچ کو قابو کرنے اور قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات کب کروائی جائے اور یہاں تک کہ ٹوائلٹ کے استعمال جیسے معاملات پر ہدایات دی جاتی ہیں’۔
آئی سی آئی جے کا کہنا ہے کہ ‘مینیوئل میں قید کے کم از کم دورانیے کا بھی انکشاف ہوا ہے جو کم از کم ایک سال ہے تاہم سابق قیدیوں کے حوالے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کو جلد بھی چھوڑا گیا تھا’۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ نظام لوگوں کی وسیع طور پر ذاتی معلومات حاصل کرنے کے قابل ہے جو چہرے کی شناخت کرنے والے کیمروں اور گرفتاری کے لیے امیدوار کی شناخت کرنے والے دیگر ذرائع پر مبنی ہے’۔
یہ بھی پڑھیں:ایغور مسلمانوں سے غیرانسانی سلوک، امریکا کا چین کی 28 کمپنیوں پر پابندی کا اعلان
چائنا کیبلز سے حاصل کی گئیں دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ‘موبائل فون کی معروف ایپس استعمال کرنے والے لاکھوں افراد کو تفتیش کے لیے نشان دہی بھی مختلف ذرائع کی جاتی ہے’۔