خیبرپختونخوا حکومت دیوالیہ ہونے پر پہنچ چکی ہے، جسٹس گلزار احمد
سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں موجودہ حالات میں خیبرپختونخوا حکومت دیوالیہ ہونے کی نوبت پر پہنچ چکی ہے۔
عدالت عظمیٰ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا کے محکمہ زراعت کے سرکاری ملازم احمد سعید کی تنخواہ کے حصول کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت وکیل احمد سعید نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو تنخواہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: جسٹس گلزار احمد اگلے چیف جسٹس نامزد، سمری وزیر اعظم کو ارسال
اس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کیا جس وقت کی تنخواہ کا آپ تقاضہ کر رہے ہیں اس وقت آپ نے کام کیا ہے، اس پر وکیل نے جواب دیا کہ کچھ عرصہ کیا ہے اور کچھ عرصہ نہیں لیکن ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ تنخواہ دی جائے۔
وکیل کی بات پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ 'معلوم نہیں کہ پشاور ہائی کورٹ کیا کر رہی ہے، ہمیں ان کے احکامات کی سمجھ نہیں آرہی'۔
جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ جب کام نہیں کرتے تو تنخواہ کیوں مانگتے ہیں، ہمیں تو لگ رہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت دیوالیہ ہوجائے گی، خیبرپختونخوا حکومت کے سنگین حالات ہوچکے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ ریمارکس دیے کہ موجودہ حالات میں خیبرپختونخوا حکومت دیوالیہ ہونے کی نوبت پر پہنچ چکی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سرکاری ملازم احمد سعید کی درخواست کو خارج کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: تمام ادارے خراب ہوچکے، ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے، جسٹس گلزار
خیال رہے کہ جسٹس گلزار احمد اگلے چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے نامزد ہیں اور ان کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی جاچکی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائیں گے اور صدر کی منظوری کے بعد وزارت قانون ان کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔
نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر جسٹس گلزار احمد 22 دسمبر 2019 کو عہدہ سنبھالیں گے اور فروری 2022 تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔