طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہونے والے مقالے میں ایسے حیرت انگیز کیس کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔
ایک 73 سالہ خاتون کے ہاتھ کی جلد عجیب ہوگئی تھی اور ڈاکٹروں کے معائنے پر انکشاف ہوا کہ انہٰں پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔
ہاتھوں کی ایسی جلد ایک عارضے tripe palm کے نتیجے میں ہوتی ہے جو کہ ضروری نہیں ہمیشہ ہی کسی قسم کے کینسر کی نشانی ہو مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ اس عارضے کے شکار افراد میں کینسر کی تشخیص نہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہوتا ہے۔
جب یہ خاتون علاج کے لیے پہنچی تو ڈاکٹروں نے دیکھا کہ ان کی ہتھیلی کی سطح ریشم جیسی ہورہی ہے جس میں شکنیں ابھر آئی ہیں۔
خاتون کی جانب سے خارش اور تکلیف کی شکایت بھی کی گئی مگر انہیں توقع نہیں تھی کہ انہیں کینسر جیسا جان لیوا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔
جلد کی اس حالت کو دیکھ کر ڈاکٹروں نے شک ظاہر کیا کہ جسم میں کہیں رسولی ہوسکتی ہے۔
جب انہوں نے خاتون سے پوچھا تو انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 30 سال سے روزانہ 20 سیگریٹ پی رہی ہیں اور ایک سال سے مسلسل کھانسی کا شکار ہیں جبکہ چار ماہ کے دوران 5 کلو گرام وزن بھی کم ہوا۔
جس پر ڈاکٹروں کو اندازہ ہوگیا کہ یہ پھیھپڑوں کا کینسر ہوسکتا ہے اور اس کی تصدیق ٹیسٹوں سے ہوگئی۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ عام طور پر tripe palm کی علامات کینسر کے علاج کے ساتھ غائب ہوجاتی ہیں تاہم خاتون کے حوالے سے ڈاکٹروں نے نہیں بتایا کہ کیموتھراپی سے ان کی حالت میں کسی حد تک بہتری آئی۔