لائف اسٹائل

خواتین کے 'زیر جامہ' مصنوعات کے برانڈ نے اپنا سب سے بڑا شو منسوخ کیوں کیا؟

خواتین کے نفیس اور مہنگے ترین زیر جامہ مصنوعات بنانے والے امریکی برانڈ وکٹوریا سیکریٹ کے 53 اسٹورز بند ہونے کے قریب ہیں۔

خواتین کے نفیس اور مہنگے ترین زیر جامہ مصنوعات بنانے والے امریکی فیشن برانڈ ’وکٹوریا سیکریٹ‘ نے اپنا سالانہ فیشن شو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق اس خبر کا اعلان وکٹوریا سیکریٹ کی مشترکہ کمپنی کی ایک برانڈ نے بیان کے ذریعے کیا۔

مزید پڑھیں: ہر خاتون کو حق حاصل ہے کہ وہ خود کو پرکشش سمجھے، ریانا

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی وکٹوریا سیکریٹ کی ماڈل شنینا شیخ نے کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہ اس سال وکٹوریا سیکریٹ اینجل فیشن شو منعقد نہیں کیا جائے گا، جس کے بعد شائقین اس حوالے سے برانڈ سے سوالات کرتے رہے، جس کے بعد اب آخر کار اس خبر کا اعلان کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں وکٹوریا سیکریٹ کا فیشن شو امریکی چینل اے بی سی نیٹ ورک پر نشر ہوا تھا جسے 33 لاکھ ویوز ملے۔

اس برانڈ کی زیادہ تر ماڈلز گوری رنگت کی حامل ہوتی ہیں — فوٹو/ فیس بک

البتہ 2001 میں جب پہلی مرتبہ یہ فیشن شو منعقد ہوا تو اس وقت ایک کروڑ 20 لاکھ امریکیوں نے اسے دیکھا تھا، جس کے باعث مالکان شو کی ہر گزرتے سال کے ساتھ ہونے والے کم ویوز پر پریشان ہوگئے۔

یہی وجہ ہے کہ کمپنی نے اس سال اس شو کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

چیف فائینشل آفسر اسٹوارٹ برگڈوفر نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ 'ہم اس حوالے سے ابھی بات چیت کررہے ہیں لیکن اس سال فیشن شو منعقد نہیں کیا جائے گا یہ فیصلہ ہوچکا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمارا خیال ہے کہ پہلے وکٹوریا سیکریٹ برانڈ کی مارکیٹنگ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے'۔

برانڈ میں نہایت مختلف انداز کے زیر جامہ پیش کیے جاتے ہیں — فوٹو/ فیس بک

واضح رہے کہ مشہور زمانہ پاپ اسٹار ریانا نے بھی خواتین کے زیر جامہ مصنوعات کا اپنا برانڈ ’سویج ایکس فینٹی‘ رواں سال ستمبر میں لانچ کیا جس کے بعد وکٹوریا سیکریٹ کو سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گرتی مارکیٹ کی وجہ سے وکٹوریا سیکریٹ کے تقریباً 53 اسٹورز امریکا میں بند ہونے جارہے ہیں کیوں کہ خواتین کا رجحان اب دوسرے برانڈز کی جانب بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریانا نے خواتین کے نفیس زیر جامہ مصنوعات کا برانڈ لانچ کردیا

دلچسپ بات یہ ہے کہ گرتی مارکیٹ کے علاوہ وکٹوریا سیکریٹ حالیہ سالوں میں کئی تنازعات کا شکار بھی رہی۔

گزشتہ سال وکٹوریا سیکریٹ کے چیف مارکٹنگ افسر ایڈ رازق نے اپنی ریٹائرمنٹ کے قریب ووگ میگزین کو دیے ایک انٹرویو میں برانڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ برانڈ کبھی کسی مخنث ماڈل کو اپنا حصہ نہیں بنائے گا کیوں کہ یہ اپنی 'جادوئی اور خوبصورت' ہونے کی پہچان کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

اس انٹرویو کے چند روز بعد ہی وکٹوریا سیکریٹ برانڈ نے اعلان کیا کہ انہوں نے پہلی مخنث ماڈل ویلنٹینا سمپایو کی خدمات حاصل کرلیں۔

رواں سال وکٹوریا سیکریٹ کی سابق ماڈل کارلی کلوس نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ 'میں نے وکٹوریا سیکریٹ کے ساتھ کام کرنا اس لیے ختم کیا کیوں کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ میری شخصیت اس برانڈ سے بالکل برعکس ہے، میں فیمنسٹ ہوکر اس برانڈ کا حصہ نہیں بن سکتی'۔

ایک وقت میں یہ خواتین کا سب سے پسندیدہ برانڈ مانا جاتا تھا — فوٹو/ فیس بک